021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جمعہ کےدن عمومی چندہ میں حرام کمائی والےکےچندہ سےسارےپیسےحرام ہوجائیں گے؟
74450جائز و ناجائزامور کا بیانخریدو فروخت اور کمائی کے متفرق مسائل

سوال

اکثرمسجدوں میں جمعہ والےدن چندہ کرتےہیں اورکوئی صدقہ کرتاہےوہ لاکرمسجدمیں دیتاہے،اوریہ چندہ مسجد میں لگاتےہیں جس میں اس دن حرام کمانےوالےاورحلال کمانےوالےبھی چندہ دیتےہیں،کیامسجدمیں لگانےکےلیےیہ پیسےجائزہونگے؟کیونکہ اس میں حرام کمائی سےبھی پیسہ ڈالاگیاہے،اورحلال سےبھی،جبکہ حلال کمائی میں ایک روپیہ بھی حرام کاڈالاجائےتووہ حرام ہوجاتاہے؟یاتحقیق کرکےلوگوں سےپیسےمسجدکےلیےلیےجائیں،جیساکہ قربانی کرتےوقت بھی تحقیق کرنی چاہیےکسی کی حرام کمائی ہوتواس کےساتھ قربانی شامل کرناجائزنہیں یعنی قبول نہیں ہوگی۔

اسی طرح میں اپنی  حلال کمائی میں سےچندہ میں ڈال سکتاہوں یاالگ سےمسجدکےلیےپیسےدوں کیونکہ آج کل تقربیا 70فیصدلوگ سوچتےبھی نہیں اورحرام کماتےہیں اورسارےخیرکےکاموں میں بھی بڑھ چڑھ کرحصہ لیتےہیں،مسجدمیں چندہ،صدقہ اورخیرات وغیرہ کیایہ چندہ کےپیسےمسجدمیں لگانایاصدقہ لیناجائزہوگایاتحقیق کرکےلیناچاہیےاوراپنی حلال کی کمائی چندہ میں ڈالناچاہیےیاالگ سےمسجدکےلیےدیناچاہیے۔

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں مسجدمیں عمومی چندہ دیتےوقت تحقیق کی ضرورت نہیں،آپ چندہ دےسکتےہیں،کیونکہ یہ ضروری نہیں کہ چندہ دینےوالےتمام لوگوں کی کمائی حرام ہو،موجودہ صورت میں اگرکوئی ایک یادوبندےحرام کمائی سےچندہ دیتےہیں توبھی مسجدمیں چندہ کی عمومی رقم کااکثرحصہ چونکہ حلال آمدنی سےہوتاہےتوچندہ دینااوراس چندہ کامسجدمیں استعمال کرنادرست ہے۔

اس کےبارےمیں اصول یہ ہےکہ اگرکسی کی مکمل  کمائی یااکثرحصہ  حرام مال سےہوتوخاص اس شخص کےلیےتوحکم یہ ہےکہ وہ مسجدمیں چندہ نہ دے،دوسری طرف مسجدوالوں پرایسی عمومی اجتماعات میں شرعایہ لازم نہیں کہ وہ تحقیق کرکےلیں،ہاں اگرکسی کی کمائی کےبارےمیں  یقین یاظن غالب ہوتواس سےچندہ لینےمیں احتیاط ضروری ہے۔

حوالہ جات
"فقہ البیوع "2 /  1032:
امااذاکان الحلال مخلوطا بالحرام دون تمییز احدھمابالآخر فانہ لاعبرۃ بالغلبۃ فی ھذہ الحالۃ فی مذھب الحنفیۃ ،بل یحل الانتفاع من المخلوط بقدرالحلال سواء أکان الحلال قلیلاام کثیرا۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

06/ربیع الثانی  1443 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب