74619 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
اگر سارے ورثہ نے مل کر جعلسازی اور جعلی دستخط کرکے کسی ایک وراث کا حصہ لے کر استعمال کرلیا ہو تو کیا وہ محروم وارث بقیہ ترکہ میں سے اپنا وہ حصہ طلب کرسکتا ہے جو جی پی فنڈ اور گریجویٹی فنڈ میں سے بقیہ ورثہ نے لیا ہو؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جی پی فنڈ اور گریجویٹی فنڈ میں وراثت جاری ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے تفصیل اوپر ذکر کی جاچکی،اس تفصیل کے مطابق اگر دیگر ورثہ نے کسی ایک وراث کا حصہ اسے نہ دیا ہو تو ایسا وارث بقیہ ترکہ میں سے اپنے غصب شدہ حصے کا مطالبہ کرسکتا ہے،کیونکہ یہ اس کا حق ہے جس کی ادائیگی بقیہ ورثہ کے ذمے لازم ہے۔
حوالہ جات
"الفتاوى الهندية" (5/ 119):
"وأما حكمه فالإثم والمغرم عند العلم وإن كان بدون العلم بأن ظن أن المأخوذ ماله أو اشترى عينا ثم ظهر استحقاقه فالمغرم ويجب على الغاصب رد عينه على المالك وإن عجز عن رد عينه بهلاكه في يده بفعله أو بغير فعله فعليه مثله إن كان مثليا كالمكيل والموزون فإن لم يقدر على مثله بالانقطاع عن أيدي الناس فعليه قيمته يوم الخصومة عند أبي حنيفة - رحمه الله تعالى - وقال أبو يوسف - رحمه الله تعالى -: يوم الغصب وقال محمد - رحمه الله تعالى -: يوم الانقطاع كذا في الكافي.
وإن غصب ما لا مثل له فعليه قيمة يوم الغصب بالإجماع كذا في السراج الوهاج".
محمد طارق
دارالافتاءجامعۃالرشید
18/ربیع الثانی1443ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد طارق صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |