021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کتے اوربلے کو خصی کرنااورآپریشن کرکےمادہ جانورکی بچہ دانی نکالنا
74846جائز و ناجائزامور کا بیانخریدو فروخت اور کمائی کے متفرق مسائل

سوال

           کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ

        میں جانوروں کا ڈاکٹرہوں اورکبھی میرے پاس لوگ اپنےکتے اوربلے خصی کرنے کےلیے لاتے ہیں ان کو فربہ،خوبصورت بنانے کی غرض سے وہ ان کی نسل روکنا چاہتے ہیں تو کیا میرے لیے ان کو خصی کرناجائز ہے یا نہیں؟اسی طرح کبھی کتیااوربلی کو لاتےہیں تاکہ آپریشن کے ذریعے ان کی بچہ دانی ہٹائی جائے،کیایہ عمل بھی جائزہےیانہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جانور کو فربہ بنانے یا کسی اورمنفعت کی نیت سے خصی کرنا جائز ہے اوراسی طرح آپریشن کرکے مادہ کی بچہ دانی نکالنا بھی جائزہےاور جس عبارت سے خصی کرنے کی ممانعت معلوم ہوتی ہے وہ بلا کسی وجہ شرعی او ربطور لہو دلعب کرنے پر محمول ہے۔

درمختار میں  ہے:

حوالہ جات
 وجاز (خصاء البھائم) حتی الھرۃ  واما خصاء الآ د می فحرام قیل والفرس وقیدوہ بالمنفعۃ  وھی  ارادۃ سمنھا او منعھا من العض بخلاف بنی آدم فانہ یرادبہ المعاصی فیحرم افادہ الا تقانی عن الطحاوی(درمختار مع شامی ج۵ ص ۳۴۲ کتاب الحظر والا باحۃ)
عالمگیری میں  ہے:
 اخصاء بنی آدم حرام بالاتفاق۔ الی قولہ۔ واما فی غیر ہ من البھا ئم فلا بأ س بہ اذا کان فیہ منفعۃ واذا لم تکن منفعۃ او دفع ضرر فھو حرام کذا فی الذخیرۃ… (عالمگیری ج۶ ص ۲۳۶ کتاب الکراہیۃالباب التاسع عشر فی الختان والخصآء الخ)
امام بیہقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
ویحتمل جواز ذلک إذا اتّصل بہ غرض صحیح کما روینا عن التابعین۔(السنن الکبری للبیہقی : ١٠/٢٤)

سیدحکیم شاہ عفی عنہ

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

2/5/1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید حکیم شاہ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب