021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قیمت اورثمن میں فرق
74907خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

سوال:قیمت اورثمن میں کیافرق ہے؟

ثمن کسےکہتےہیں؟کہاں قیمت کہاں ثمن واجب ہوتاہے؟

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جوقیمت عاقدین کےدرمیان طےہو،اسےثمن کہتےہیں،یعنی جس قیمت پرعقدکرنےوالےباہم متفق ہوجائیں چاہےوہ بازاری قیمت سےکم ہویازیادہ،اس کامعلوم اورمتعین ہوناضروری ہے،جبکہ قیمت سےمرادکسی چیزکی عرف اوربازاری قیمت ہےجسےمارکیٹ ویلیو کہاجاتاہے۔

عمومی طورپرعقدمیں طےشدہ ثمن واجب ہوتاہے،البتہ بعض  صورتوں میں بازاری قیمت واجب ہوتی ہےمثلا اگرکسی وجہ سےبیع فاسد ہوجائےتوپھراس میں  قیمت لازم ہوتی ہےنہ کہ ثمن ،کتب فقہ میں مختلف ابواب میں اس کی صورتیں  ذکرکی جاتی ہیں،اس سےمتعلق کوئی خاص صورت  دریافت کرنی ہوتو استفتاء کےذریعہ دوبارہ معلوم کیاجاسکتاہے۔

حوالہ جات
ٗ"رد المحتار"ٗ18 / 456:مطلب في الفرق بين القيمة والثمن والفرق بين الثمن والقيمة أن الثمن ما تراضى عليه سواء زاد على القيمة أو نقص  والقيمة ما قوم به الشيء بمنزلة المعيار من غير زيادة ولا نقصان ۔
"بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع" 12 / 141: والأصل أن في كل موضع يلزم المشتري الثمن في البيع الصحيح تلزمه القيمة في البيع الفاسدوالله عز وجل أعلم ۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

17/جمادی الاولی   1443 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب