021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیعانہ دینے اور مکمل قیمت کی ادائیگی سے پہلے زمین آگے بیچنا
74951خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

زید زمین فروخت کر رہا تھا، اس نے عمر سے کہا کہ یہ زمین آپ مجھ سے خریدیں۔ عمر نے کہا میرے پاس پیسے نہیں ہیں۔ زید نے کہا ابھی صرف بیعانہ جمع کرادو، باقی پیسے ادا کرنے کے لیے تمہارے پاس ایک سال کا وقت ہے۔ اگر ایک سال میں پیسے ادا کرلیے تو ٹھیک، ورنہ تم یہ زمین کسی کو فروخت کردو اور مجھے پیسے ادا کردو۔ چنانچہ زید اور عمر باقاعدہ خرید و فروخت کرتے ہیں، بیعانہ دینے پر زید عمر کو زمین کا قبضہ دیدیتا ہے، اور باقی قیمت ادھار ہوتی ہے۔ کیا یہ معاملہ جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سوال میں ذکر کردہ تفصیل کے مطابق مذکورہ معاملہ درست ہے، اور سال پورا ہونے پر عمر کے ذمے بقیہ قیمت کی ادائیگی لازم ہوگی، چاہے وہ اپنی جیب سے دے، اپنی کوئی اور چیز بیچ کرے دے، یا یہی زمین بیچ کر دے۔ اگر عمر بر وقت ادائیگی نہ کرے تو خریدار اسے ہر جائز طریقے سے بقیہ رقم کی ادائیگی پر مجبور کرسکتا ہے۔ لیکن اگر معاملہ ختم کرنے کی نوبت آئے تو زید کے لیے ٹوکن کی رقم ضبط کرنا جائز نہیں ہوگا، وہ رقم عمر کو واپس کرنا لازم اور ضروری ہوگا۔

حوالہ جات
۔

عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ

  دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

18/جمادی الاولی /1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب