021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
طلاق معلق کا حکم
75009طلاق کے احکامطلاق کو کسی شرط پر معلق کرنے کا بیان

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ:

زید کا پانچ سال پہلے انتقال ہو چکا ہے، اور اسے سب نے دفن بھی کیا ہے، اب بکر نے زید کے گھر والوں سے کہا کہ  میں نے کل زید کو گاڑی چلاتے ہوئے دیکھا ہے، زید کے گھر والوں نے ماننے سے انکار کر دیا تو بکر نے کہا:" اگر میں نے کل زید کو گاڑی چلاتے ہوئے  نہ دیکھا ہو   میری بیوی طلاق"۔

بکر کا اب بھی سو فیصد یقین ہے کہ  میں نے  زید ہی کو دیکھا ہے، جبکہ پورا گاوں شاہد ہے کہ زید کا پانچ سال قبل انتقال ہوا ہے۔

سوال یہ ہے کہ کیا اس سے بکر کی بیوی کو طلاق ہو گئی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

طلاق کو  ماضی میں واقع کسی امر کے ساتھ معلق کرنے سے فوری طلاق  واقع ہو جاتی ہے ، لہذا صورت مسئولہ میں  بکر کی بیوی کو ایک طلاق رجعی واقع ہو گئی ہے۔

حوالہ جات
البحر الرائق شرح كنز الدقائق ومنحة الخالق وتكملة الطوري (6/ 204)
رجل طلب من امرأة نكاحا بمحضر من الشهود فقالت المرأة لي زوج فقال الرجل ليس لك زوج فقالت المرأة إن لم يكن لي زوج فقد زوجت نفسي منك وقبل الزوج ولم يكن لها زوج قالوا يجوز هذا النكاح لأن التعليق بشرط كائن تنجيز. اهـ.
وفي جامع الفصولين تعليق النكاح بكائن تنجيز لو قال الأب زوجتك ابنتي إن لم أكن زوجتها فقبل صح.

سعد مجیب

داراالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۸ جمادی الاولی ۱۴۴۳

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سعد مجیب بن مجیب الرحمان خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب