021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
موبائل کی رنگ ٹون میں نعت لگانا
74973جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

موبائل کی رنگ ٹون میں نعت وغیرہ لگانا کیسا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

 رنگ ٹون کامقصد اعلام ہوتاہے یعنی اس بات کی اطلاع دینا کہ کوئی شخص  آپ  سے بات کرنے کا خوہش مند ہے،اس اطلاعی مقصد کے حصول کے لیے  قرآن کریم کی آیات، اذان ،  درود شریف  ، اسماء الحسنی  اور  ذکر و اذکار پرمشتمل نعتوں کو استعمال کرنا بے محل   ہے  ، لہذا  مقدس کلمات اور نعت وغیرہ  کو رنگ ٹون کے طور پر استعما کرنا درست نہیں۔

نیز درج ذیل وجوہات کی بناء پر بھی  نعت وغیرہ کا  رنگ ٹون کے طور پر استعمال ناجائز ہے:

۱۔۔فون اٹھانے کی صورت میں  قرآنی آیات اور  مقدس کلمات  درمیان میں کٹ جاتے ہیں ، جس سے ان کلمات کی بے ادبی لازم آتی ہے۔

۲۔۔بسا اوقات فون سننے والا بیت الخلاء میں ہوتا ہے، کال آنے پر مقدس کلمات  کے موبائل پر جاری ہونے میں ان کی بے ادبی ہوتی ہے۔

حوالہ جات
سنن الدارمي (1/ 681)
 أَخْبَرَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَيَّارٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَالَ: كَانَ يُقَالُ: " لَا يَقْرَأُ الْجُنُبُ، وَلَا الْحَائِضُ، وَلَا يُقْرَأُ فِي الْحَمَّامِ، وَحَالَانِ لَا يَذْكُرُ الْعَبْدُ فِيهِمَا اللَّهَ: عِنْدَ الْخَلَاءِ وَعِنْدَ الْجِمَاعِ، إِلَّا أَنَّ الرَّجُلَ إِذَا أَتَى أَهْلَهُ، بَدَأَ فَسَمَّى اللَّهَ "
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 431)
وقد كرهوا والله أعلم ونحوه ... لإعلام ختم الدرس حين يقرر
 (قوله والله أعلم) مفعول كرهوا، وأسكن الميم للوزن أو على حكاية الوقف (قوله ونحوه) بالنصب عطفا على محل " الله أعلم " كأن يقول وصلى الله على محمد (قوله لإعلام ختم الدرس) أما إذا لم يكن إعلاما بانتهائه لا يكره.

سعد مجیب

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۰ جمادی الاولی ۱۴۴۳

 

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سعد مجیب بن مجیب الرحمان خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب