021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سوتیلی ماں کی بیٹی سے نکاح کا حکم
75154نکاح کا بیانمحرمات کا بیان

سوال

میرے والد صاحب نے میری امی کی وفات کے بعد میری خالہ سے نکاح کیا،خالہ کی پہلے سے تین بیٹیاں تھیں۔کیا ان میں کسی سے میرا نکاح ہوسکتا ہے یا نہیں؟اگر نہیں تو کیا ان کے لیے مجھ سے پردہ کرنا لازم ہوگا یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

آپ کی سوتیلی ماں کی سابقہ شوہر سے ہونے والی  بیٹی سے آپ کا نکاح ہو سکتا ہے،وہ آپ کے لیے محرم نہیں ہے۔لہذا ان پر لازم ہے کہ آپ سے پردہ کریں۔

حوالہ جات
‌لا ‌بأس ‌بأن ‌يتزوج ‌الرجل ‌امرأة ويتزوج ابنه ابنتها أو أمها، كذا في محيط السرخسي(الھندیۃ،کتاب النکاح:1/277)
فلا تحرم بنت زوجة الابن ولا بنت ابن زوجة الابن ولا بنت زوجة الأب ولا بنت ابن زوجة الأب(البحر لرائق،کتاب النکاح:3/100)
وقدمنا قريبا أنه لا بأس أن يتزوج الرجل امرأة ويتزوج ابنه أمها أو بنتها لأنه لا مانع. وقد تزوج محمد بن الحنفية امرأة وزوج ابنه بنتها(فتح القدیر،کتاب النکاح:3/219-218)

         محمد انس جمال         

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی   

20جمادی الاولی1443ھ 

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

انس جمال بن جمال الدین

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب