75154 | نکاح کا بیان | محرمات کا بیان |
سوال
میرے والد صاحب نے میری امی کی وفات کے بعد میری خالہ سے نکاح کیا،خالہ کی پہلے سے تین بیٹیاں تھیں۔کیا ان میں کسی سے میرا نکاح ہوسکتا ہے یا نہیں؟اگر نہیں تو کیا ان کے لیے مجھ سے پردہ کرنا لازم ہوگا یا نہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
آپ کی سوتیلی ماں کی سابقہ شوہر سے ہونے والی بیٹی سے آپ کا نکاح ہو سکتا ہے،وہ آپ کے لیے محرم نہیں ہے۔لہذا ان پر لازم ہے کہ آپ سے پردہ کریں۔
حوالہ جات
لا بأس بأن يتزوج الرجل امرأة ويتزوج ابنه ابنتها أو أمها، كذا في محيط السرخسي(الھندیۃ،کتاب النکاح:1/277)
فلا تحرم بنت زوجة الابن ولا بنت ابن زوجة الابن ولا بنت زوجة الأب ولا بنت ابن زوجة الأب(البحر لرائق،کتاب النکاح:3/100)
وقدمنا قريبا أنه لا بأس أن يتزوج الرجل امرأة ويتزوج ابنه أمها أو بنتها لأنه لا مانع. وقد تزوج محمد بن الحنفية امرأة وزوج ابنه بنتها(فتح القدیر،کتاب النکاح:3/219-218)
محمد انس جمال
دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی
20جمادی الاولی1443ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | انس جمال بن جمال الدین | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |