021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مردوں کے لئے جسم کے بال کاٹنے کا حکم
75227جائز و ناجائزامور کا بیانلباس اور زیب و زینت کے مسائل

سوال

اگر کسی کی بیوی اس کے سینے کے بالوں کو یا جسم کے دوسری جگہ کے بالوں کو پسند نہ کر رہی ہو تو کیا وہ انہیں ہمیشہ کے لئے   ہٹوا سکتا ہے یا نہیں ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مردوں کے لئے اپنے سینے اور اسی طرح جسم کے دیگر حصوں کے بالوں کو کٹوا نے کی فقہاء کے ہاں گنجائش ملتی ہے، البتہ  مستقل بنیاد پر ہمیشہ کے لئے ان بالوں کا صاف کرنا مناسب معلوم نہیں ہوتا۔ اس لئے کہ ایک تو یہ عورتوں سے مشابہت ہے کہ وہ پورے جسم کے بال صاف کرتی ہیں اور دوسرا یہ کہ اس طرح مکمل  پورے جسم کے بال صاف کرنا مردانہ وجاہت کے بھی خلاف ہے۔

حوالہ جات
حاشية ابن عابدين ، رد المحتار ط الحلبي (6/ 407):
وفي ‌حلق ‌شعر ‌الصدر والظهر ترك الأدب كذا في القنية اهـ ط.

محمد انس جمیل

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

۴، جمادی الثانی ۱۴۴۳ ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد انس ولدمحمد جمیل

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب