021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تقسیم میراث کا مسئلہ
75546میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ"  ہوان "نامی  ایک شخص تھا جس کی دو بیویاں تھیں، پہلی بیوی سے چار بیٹے اور ایک بیٹی تھی جن کے نام  عبد الرحیم، کریموں، فاجو، کادل اور زینب ہیں، جبکہ دوسری بیوی سے چار بیٹے تھے، جن کے نام  عبدا لرزاق، بڑا، چیشو اور سفا ہیں۔

پہلی بیوی کا انتقال" ہوان "کی وفات سے پہلے ہی ہو چکا تھاجبکہ دوسری بیوی  ہوان کی وفات کے بعد فوت ہوئی، ہوان کے انتقال کے بعد اس کی اولاد میں سے   کریمو، فاجو ، کاول اور سفا بھی اب لا ولد فوت ہو چکے ہیں ، ہوان کےا ن بیٹوں کے انتقال کے بعد عبد الرزاق  نے ہوان کی ترکہ میں چھوڑی ہوئی ساری زمین  اپنے سب بھتیجوں کی موجود گی میں  ایک بھتیجے  چیشو  کے بیٹے عبد اللہ خان کو بیچ دی۔

تقریبا  عرصہ بیا لیس سال گزر چکا ہے،اب عبد الرحیم کا نواسہ اس بات کا مدعی ہے کہ عبد اللہ خان کے پاس جو زمین ہے، ا س میں میری والدہ کا حصہ بھی ہے، جبکہ عبد اللہ خان نے تمام زمین گواہوں کی موجودگی میں  قیمتا خریدی ہے اور یہ زمین مدعی  کی والدہ اور والد کی موجودگی میں  ان کی رضامندی سے فروخت ہوئی ہے۔

اب سوال یہ ہے کہ   "ہوان" کی میراث میں عبد الرحیم کا کتنا حصہ تھا؟؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

"ہوان "کی وفات کے وقت اس کے رشتہ داروں  میں سے اس کی ایک بیوی ، آٹھ بیٹے اور ایک بیٹی "زینب" موجود تھی، ان ورثہ میں تقسیم میراث کا طریقہ درج ذیل ہے:

"ہوان" کے کل ترکہ کے   "136"حصے کیے جائیں گے، جن میں اس کی وفات کے وقت  زندہ بیوی کو  “17”حصے، بیٹی زینب کو  “7”حصے اور آٹھ بیٹوں میں سے ہر بیٹے کو”14”  حصے دیے جائیں گے۔

فیصد کے اعتبار سے بیوی کو  کل ترکہ کا “12.5%”  ، بیٹی زینب کو  5. 1470%”اور آٹھ بیٹوں میں سے ہر ایک کو “10.29 41%”دیا جائیگا۔

لہذا" ہوان "کی میراث میں عبدالرحیم کا حق کل ترکہ کے “136” حصوں میں سے  “14” حصے ہیں جو کہ فیصد کے اعتبار سے کل ترکہ کا  10.2941 فیصد  بنتے ہیں۔

نوٹ: عبد الرحیم کے نواسے کے دعوے کی تفصیل اگلے سوال کے جواب میں ذکر کی گئی ہے۔

حوالہ جات

سعد مجیب

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۹ جمادی الثانی ۱۴۴۳

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سعد مجیب بن مجیب الرحمان خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب