75334 | شرکت کے مسائل | شرکت سے متعلق متفرق مسائل |
سوال
ماری والدہ ہمارے ساتھ ہی رہتی ہیں،معمر ہیں اوراپنی یادداشت بھی کھوچکی ہیں،دنیاکی کسی چیزسے سروکارنہیں،والدصاحب کی وفات کے بعد انہوں نے تمام زیورات فروخت کرکے اللہ تعالی کے نام پرخرچ کرنے کافیصلہ کیا،ہم دونوں بھائیوں نے ان زیورات کوخریدلیا اوراس کی قیمت والدہ کے منشا کے مطابق خرچ کردی اوران زیورات کووالدہ کی دلجوئی کیلئے ان کی حیات تک انہیں کے پاس رکھنے کافیصلہ کیاگیا،ان کی وفات کے بعد ان زیورات پرکس کی ملکیت ہوگی اوراس کوکیسے تقسیم کریں گے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جس بھائی نے جوزیورخریداہے وہ اس کی ملکیت ہےاوراسی کااس پرحق ہے اوراگردونوں بھائیوں نے بغیرتعیین کے آدھی آدھی قیمت دی ہے دونوں بھائی قیمت کے اعتبارسے نصف نصف کے مالک ہیں۔
حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محمد اویس بن عبدالکریم
دارالافتاء جامعۃ الرشید
11/06/1443
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد اویس صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |