021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والدہ سے خریدے ہوئے زیورات کی ملکیت کاحکم
75334شرکت کے مسائلشرکت سے متعلق متفرق مسائل

سوال

ماری والدہ ہمارے ساتھ ہی رہتی ہیں،معمر ہیں اوراپنی یادداشت بھی کھوچکی ہیں،دنیاکی کسی چیزسے سروکارنہیں،والدصاحب کی وفات کے بعد انہوں نے تمام زیورات فروخت کرکے اللہ تعالی کے نام پرخرچ کرنے کافیصلہ کیا،ہم دونوں بھائیوں نے  ان زیورات کوخریدلیا اوراس کی قیمت والدہ کے منشا کے مطابق خرچ کردی اوران زیورات کووالدہ کی دلجوئی کیلئے ان کی حیات تک انہیں کے پاس رکھنے کافیصلہ کیاگیا،ان کی وفات کے بعد ان زیورات پرکس کی ملکیت ہوگی اوراس کوکیسے تقسیم کریں گے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جس بھائی نے  جوزیورخریداہے وہ اس کی ملکیت ہےاوراسی کااس پرحق ہے اوراگردونوں بھائیوں نے بغیرتعیین کے آدھی آدھی قیمت دی ہے دونوں بھائی قیمت کے اعتبارسے نصف نصف کے مالک ہیں۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

محمد اویس بن عبدالکریم

دارالافتاء جامعۃ الرشید

11/06/1443

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب