021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جادوکےاثرکی وجہ سےطلاق دی توکیاحکم ہے؟
75327طلاق کے احکامطلاق کے متفرق مسائل

سوال

سوال:السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !کیاکہتےہیں مفتیان کرام اس مسئلےکےبارےمیں کہ

زید کی ازدواجی زندگی ہنسی خوشی گزررہی تھی ،پھرایک دم سےزیدکی زندگی میں ایسی تبدیلی آئی کہ نہ زیدکوخودسمجھ آئی نہ ان کےگھروالوں کو،اسی دوران زیدبیمار پڑگیا،اسےہرچیزسےنفرت ہونےلگی،ہراچھے برےکی تمییزختم ہوگئی،زیدنےاپنی بیوی کوویڈیوپیغام میں تین طلاقیں دیں،اس دوران زید نے3طلاقوں والی بات ہوش وحواس  میں کی،طلاق دےکرزیدنےگھربارتمام رشتہ دارچھوڑکرکہیں دورجاکرخودکشی کی کوشش بھی کی ۔۔

اس واقعہ کےبعدزیدکےگھروالےزید کوکسی متقی باشرع عالم دین عامل کےپاس لےگئے،عامل نےبتایاکہ اس لڑکےپرکالاجادوہواہےاوربہت شدیدہواہے،اسی دوران زیدانٹیلی جنس کی مددسےمل گیا،اب زیداپنےگھرواپس آیااوراپنےکیےپربہت نادم ہے۔

 سوال یہ ہےکہ کالےجادوکےاثرکی وجہ سےدی گئی تین طلاقوں کاکیابنےگا؟وضاحت کےلیےمفتیان کرام کےعلم میں یہ بات لاناچاہتاہوں کہ ویڈیوپیغام ایک بیوی کےعلاوہ ایک مرداوردوعورتوں نےبھی سنااوردیکھاہے،ویڈیوپیغام ٹھیک اسی دن ڈیلیٹ کردیاگیاتھا۔

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جادوسےمتاثر شخص کی طلاق کاحکم یہ ہےکہ اگرجادوکی وجہ سےاتنازیادہ متاثرہواہوکہ  اس کےہوش وحواس قائم نہ رہےاورذہنی طورپر مفلو ج ہوگیاہواوریہ معلوم نہ ہوکہ زبان سےکیاکہہ رہاہے،اوراس پرکیانتیجہ مرتب ہوتاہےاوراس کی یہ حالت وکیفیت لوگوں میں بھی  مشہورہو(طلاق کےعلاوہ دیگرمعاملات میں بھی عام عادت سےہٹ کرحرکتیں کرتاہو) توایسی صورت میں یہ شخص مجنون ومدہوش کےحکم میں ہوگااورطلاق واقع نہ ہوگی۔

اوراگرایسی صورت نہ ہو،بلکہ طلاق کےالفاظ کوبخوبی سمجھتاہواورہوش وحواس میں طلاق کےالفاظ کہےہوں توایسےشخص کومدہوش اور مجنون نہیں کہاجاسکتا،اس لیےطلاق واقع ہوجائےگی۔

 صورت مسئولہ میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہےکہ تین طلاق کاویڈیوپیغام جاری کرتےوقت مذکورہ شخص ہوش وحواس میں تھا،اورباقاعدہ ویڈیوپیغام  ایک مرد دوعورتوں نےسن بھی لیاہے،توموجودہ صورت میں مذکورہ شخص چونکہ جنون کی حدتک نہیں پہنچا،اس لیےاس صورت  میں طلاق واقع ہوجائےگی،اورچونکہ تین طلاقیں دی ہیں توطلاق مغلظہ واقع ہونےکی وجہ سےبغیر حلالہ کےدوبارہ نکاح بھی نہیں ہوسکتا۔

حوالہ جات
"الھندیہ" 1/353 :ولایقع طلاق الصبی وان کان یعقل والمجنون والنائم والمبرسم والمغمی علیہ والمدھوش ۔
"بدائع الصنائع"3/100 :ومنہاأن لایکون معتوھاولامدھوشا ولامبرسماولامغمی علیہ ولانائمافلایقع طلاق ھؤلآء لماقلنا۔
"حاشية رد المحتار" 3 / 268:
وسئل نظما فيمن طلق زوجته ثلاثا في مجلس القاضي وهو مغتاظ مدهوش، فأجاب نظما أيضا بأن الدهش من أقسام الجنون فلا يقع، وإذا كان يعتاده بأن عرف منه الدهش مرة يصدق بلا برهان ۔
"حاشية رد المحتار" 3 / 269:
فالذي ينبغي التعويل عليه في المدهوش ونحوه إناطة الحكم بغلبة الخلل في أقواله وأفعاله الخارجة عن عادته، وكذا يقال فيمن اختل عقله لكبر أو لمرض أو لمصيبة فاجأته، فما دام في حال غلبة الخلل في الاقوال والافعال لا تعتبر أقواله وإن كان يعلمها ويريدها، لان هذه المعرفة والارادة غير معتبرة لعدم حصولها عن إدراك صحيح ۔
"رد المحتار " 10 /  485:
( قوله والمجنون ) قال في التلويح : الجنون اختلال القوة المميزة بين الأمور الحسنة والقبيحة المدركة للعواقب ، بأن لا تظهر آثاره وتتعطل أفعالها ، إما لنقصان جبل عليه دماغه في أصل الخلقة ، وإما لخروج مزاج الدماغ عن الاعتدال بسبب خلط أو آفة ، وإما لاستيلاء الشيطان عليه وإلقاء الخيالات الفاسدة إليه بحيث يفرح ويفزع من غير ما يصلح سببا ۔
وفي البحر عن الخانية : رجل عرف أنه كان مجنونا فقالت له امرأته : طلقتني البارحة فقال : أصابني الجنون ولا يعرف ذلك إلا بقوله كان القول قوله ۔
"ھدایۃ " 2 /378:وان کان الطلاق ثلاثافی الحرۃ الخ لاتحل لہ حتی تنکح زوجاغیرہ نکاحاصحیحاویدخل بہاثم یطلقہاأویموت عنہا۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

11/جمادی الثانیہ   1443 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب