75379 | زکوة کابیان | زکوة کے جدید اور متفرق مسائل کا بیان |
سوال
مستقبل قریب میں زکوٰۃ کی رقوم کے لیےایک مستقل بینک اکاؤنٹ بنانے کا ا رادہ ہے، لیکن فی الحال “ٹرسٹ” کا ایک ہی بینک اکاؤنٹ ہے جس میں زکوۃ ،صدقات نافلہ اور عطیات وغیرہ سب آتےہیں ، البتہ “ٹرسٹ” اپنے حسابات اور رسیدوں میں زکوۃ ،صدقات اور کفارات کا حساب الگ الگ رکھتا ہے، کیا یہ عمل درست ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مذکورہ طریقہ کار کے مطابق عمل بھی جائز ہے،لیکن احتیاط کا تقاضا یہ ہے کہ صدقاتِ واجبہ کے لئے الگ اکاؤنٹ کھلوالیا جائے اور صدقات نافلہ کے لئے الگ،تاکہ ان دونوں کی رقوم ایک دوسرے کے ساتھ خلط نہ ہو۔
حوالہ جات
۔۔۔۔
محمد طارق
دارالافتاءجامعۃالرشید
13/جمادی الثانیہ1443ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد طارق صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |