021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شوہرکی رضامندی کےبغیر خلع
75409طلاق کے احکامخلع اور اس کے احکام

سوال

سوال:کیافرماتےہیں مفتیان کرام درج ذیل مسئلہ کےبارےمیں

میری شادی 2011میں میری ماموں زادبہن کےساتھ ہوئی،اللہ پاک نےمجھے 2بیٹے اورایک بیٹی عطافرمائی ہے،میں شادی کے بعد سےاپنےماموں کےساتھ ہی رہ رہاتھا،میرےبرادرنسبتی مجھےاس بات کاباربار طعنہ دیتاتھاکہ تم ہمارےگھرمیں رہ رہےہواوراس بات کی کوشش میں رہتاتھاکہ کسی طرح میں اپنی  اہلیہ کوطلاق دےدوں،اس دوران میرےسسرکاانتقال ہوگیا،جبکہ ساس صاحبہ کاانتقال میری شادی سےپہلے ہی ہوگیاتھا۔

اب میری اہلیہ نےمجھے باربار کہہ کرگھرسےنکال دیاکہ تم میرےگھر سےچلےچاؤورنہ میں اس گھر سےچلی جاؤں گی ،میرےبرادرنسبتی نےبارہاکہاکہ یہ طلاق آج ہو،کل ہو،سال کےبعد ہو،ہوکررہےگی۔

میں نے11سال میں اپنی اہلیہ پرکبھی ہاتھ نہیں اٹھایا،میں نےکبھی ان سےگھر ،جائیداد یاکسی اورچیزکامطالبہ نہیں کیا،میں اپنی اہلیہ کوالگ سےگھر میں رکھنےاورتمام خرچ اٹھانےکےلیےتیارہوں۔

میری اہلیہ اس وقت اپنےمکان میں تنہابغیرکسی محرم کےرہ رہی ہیں،ان کےبھائی نہ ان کواپنےگھرمیں(جوکہ کافی وسیع اورکشادہ ہے)لےجاتےہیں اورنہ وہ اپنی بہن کےپاس رہتےہیں۔

آپ حضرات سےاس بات پرفتوی لیناہےکہ میری رضاء کےبغیرعدالت کےفیصلہ پران حالات میں میری بیوی خلع لےسکتی ہے؟جبکہ میں نہ طلاق دونگا،نہ خلع کااختیاردونگا۔

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

خلع میں شوہرکی طرف سےرضامندی  شرعاضروری ہے،اس کےبغیرخودعورت اپنی طرف سےخلع نہیں لےسکتی اسی طرح  عدالت کےذریعہ  بھی خلع نہیں لیاجاسکتا،موجودہ صورت میں جب شوہرخودالگ رکھنےاورخرچہ وغیرہ دینےپرتیارہےتوعدالت کےذریعہ فسخ نکاح بھی معتبرنہیں ہوگا۔

رہایہ کہ مسئولہ صورت میں آپ کوطلاق دینی چاہیےیانہیں ؟تواس بارےمیں واضح رہےکہ بلاوجہ طلاق دینا شرعی طورپرانتہائی ناپسندیدہ  چنانچہ اللہ تعالی کےنزدیگ حلا چیزوں میں سب سےناپسندیدہ چیز طلاق کوکہاگیاہے،اس لیےصورت مسئولہ میں آپ کوچاہیےکہ آخری حدتک کوشش کریں کہ طلاق کی نوبت نہ آئے،اس طرح آپ کاگھربچنےکےساتھ بچوں کےحق میں بھی بہتری ہوگی،بیوی کوبھی چاہیےکہ نافرمانی سےبازآجائے،اورآپ کوبھی چاہیےکہ درمیان میں لوگوں کوڈال کربیوی کےگلےشکوےختم کرنےکی کوشش کریں،لیکن اگرساری کوششیں ناکام ہوجائیں،اورآپ کولگےکہ مزیدساتھ رہنا اورنباہ ممکن نہیں،توایسےمیں آپ کےلیےمناسب ہوگاکہ خودطلاق دےکربیوی کوفارغ کردیں، یاپھرخلع دےکربیوی کوعلیحدہ کردیں۔

حوالہ جات
قال اللہ تعالی فی سورۃ البقرة آیت  229 :فان خفتم ألایقیماحدوداللہ فلاجناح علیہما فیماافتدت بہ۔
" الھندیة"1  /488 :اذاتشاقا الزوجان وخافاأن لایقیما حدوداللہ فلابأس بأن تفدی نفسہا منہ بمال یخلعہا بہ۔
"زادالمعاد" 2/238 :وفی تسمیتہ صلی اللہ علیہ وسلم الخلع فدیۃ دلیل علی أن فیہ معنی المعاوضۃ ولہذااعتبرفیہ رضاالزوجین ۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

14/جمادی الثانیہ   1443 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب