021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والد کی نامناسب تقسیم کی وجہ سے بیٹوں سے قطع تعلق کرنا
79343ہبہ اور صدقہ کے مسائلہبہ کےمتفرق مسائل

سوال

ان کا جو بہنوئی ہے وہ اپنے سالوں کے گھر نہیں جاتا ہے کہ انہوں نے اللہ کی حکم عدولی کی ہوئی ہے،یہ ظالم ہیں،میرا ان کے ساتھ کوئی واسطہ نہیں ہے،کیا سالے غلط ہیں یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

چونکہ والد نے اپنی زندگی میں جائیداد کے میراث بننے سے پہلے اپنی مرضی سے انہیں اپنی ساری زمین دے دی تھی،اس لئے بھائی اس معاملے میں بہنوں کا حق دبانے والے نہیں ہیں،کیونکہ جو زمین والد نے انہیں دی ہے اس سے بہنوں کا حق بطور میراث متعلق ہی نہیں ہوا تھا،اس لئے بہنوئی کا اس بنیاد پر ان سے قطع تعلق کرنا درست نہیں۔

تاہم بھائیوں کے حق میں بہتر ہے کہ وہ اس زمین میں سے بہنوں کو ان کا حصہ دے دیں،تاکہ ان کے والد کی جانب سے کی گئی غلط تقسیم کی تلافی ہوجائے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

14/رجب1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے