021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نیوز کے بیک گراؤنڈ میں میوزک چلنے کا حکم
76679جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

اگر لوگوں کے سامنے نیوز دیکھی جائے جس کے بیک گراؤنڈ میں میوزک ہوتو کیا اس سے کھلے عام گناہ کرنے کا گناہ ملے گا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

موجودہ زمانے میں تقریبا ہرشخص کو ہی حالات سے با خبر رہنے کی ضرورت ہوتی ہے۔حکومت کے اہم اعلانات اور اہم معلومات میڈیا کے ذریعے ہی حاصل ہوسکتی ہیں ۔لہذا فی نفسہ اخبار پڑھنا یا خبریں سننا جائز ہے۔البتہ حتی الامکان وہ ذرائع اختیار کئے جائیں جن میں بد نظری یا موسیقی سننے جیسے گناہ سے بچا جا سکے،تاہم شوقیہ خبریں دیکھنا یا بد نظری سے لطف اندوز ہونا جائز نہ ہوگا۔نیز مجمع میں ہر کسی کی حالت کا پتہ نہیں ،لہذا  حتی الامکان دوسروں کے لیے گناہ کا ذریعہ بننے سے بچنا چاہیے۔

لیکن اگر ان شرائط و قیودات کی پابندی کئے بغیر مجمع میں خبریں سنی جائے جس میں بد نظری اور ساز سننے سے احتراز نہ کیا جا رہا ہو تو کھلم کھلا معصیت کرنے کا گناہ ملے گا۔  

حوالہ جات
حدثنا ‌مسلم بن إبراهيم قال: نا ‌سلام بن مسكين ، عن ‌شيخ «شهد ‌أبا وائل في وليمة، فجعلوا يلعبون يتلعبون يغنون، فحل أبو وائل حبوته وقال: سمعت ‌عبد الله يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: إن الغناء ينبت النفاق في القلب)سنن أبي داؤد،رقم الحدیث:4927)
وكلُّ أمتي معافى إِلا المجاهرون .
(مجاهر) ‌المجاهر: هو الذي يظهر المعاصي، ولا يتحاشاها اطِّراحاً لأوامر الله تعالى(جامع الأصول،رقم الحدیث:6291)

       محمد انس جمال          

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

05رجب 1443ھ   

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

انس جمال بن جمال الدین

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب