021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایزی پیسہ کے ذریعے قرض کی ادائیگی پر ٹرانزیکشن کے اخراجات کس کے ذمے ہوں گے؟
76019خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

سوال:ایک بندے نے دوسرے کو قرض دیا مثلا 15000 یہ قرض نقد کیش کی صورت میں اس کے ہاتھ میں دیئے تو جب قرض لینے والا اسے قرض لوٹاتا ہے تو اسے ایزی پیسہ اکاؤنٹ میں پندرہ ہزار بھیجتا ہے اور ایزی پیسہ اکاؤنٹ سے پندرہ ہزار نکلوائے گا لیکن اکاؤنٹ سے پیسے نکالتے وقت اس کے تین سو روپے لگ جائیں گے گویا کہ اس بندے نے واپس قرض پندرہ ہزار سے تین سو کم وصول کیا۔۔۔

کیا قرض لوٹانے والا پندرہ ہزار لوٹائے گا یا پندرہ ہزار تین سو؟

اگر پندرہ لوٹاتا ہے اور جس سے قرض لیا تھااس کا تین سو کا نقصان کرتا ہے تو کیا یہ گناہگار ہوگا یا نہیں؟

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

قرض کا رقم لینے کے بعد  قرض کی واپس ادائیگی پر آنے والے تمام اخراجات قرض دار کے ذمے ہیں، اور ان اخراجات میں سے کوئی بھی خرچہ قرض دینے والے کے ذمہ نہیں ہوگا الا یہ کہ وہ اپنی رضا مندی سے واپسی کے خرچے اپنے ذمے لے لے۔

لہذا صورت مسؤلہ میں جب قرض لینے والا شخص قرض کا پیسہ ایزی پیسہ کے ذریعے لوٹا رہا ہو تو اکاؤنٹ سے پیسے کیش کی صورت میں  نکالتے وقت  ریٹیلر کی فیس کی ادائیگی قرض لینے والے کے ذمے ہے، اس لئے قرض لوٹانے والا صرف پندرہ ہزار لوٹانے کے بجائے اس کے ساتھ قرض کی وصولی پر آنے والا خرچے بھی شامل کرکہ پندرہ ہزار تین سو لوٹائے گا۔

 اگر قرض لوٹانے والا صرف پندرہ ہزار لوٹا کر قرض خواہ کا تین سو روپے کا نقصان کرتا ہے تو اس صورت میں یہ بندہ اپنے دوسرے بھائی کی حق مارنے کی وجہ سے گناہگار ہوگا۔

حوالہ جات
 الهداية في شرح بداية المبتدي (3/ 220)
قال: "وأجرة رد العارية على المستعير"؛ لأن الرد واجب عليه لما أنه قبضه لمنفعة نفسه والأجرة مؤنة الرد فتكون عليه "وأجرة رد العين المستأجرة على المؤجر" لأن الواجب على المستأجر التمكين والتخلية دون الرد، فإن منفعة قبضه سالمة للمؤجر معنى فلا يكون عليه مؤنة رده "وأجرة رد العين المغصوبة على الغاصب"؛ لأن الواجب عليه الرد والإعادة إلى يد المالك دفعا للضرر عنه فتكون مؤنته عليه.
 المعیار الشرعی رقم(19)
یجوز للمؤسسۃ المقرضۃ ان تاخذ علی خدمات القروض مایعادل مصروفاتھا الفعلیۃ المباشرۃ، ولایجوز لھا اخذ زیادۃ علیھا، وکل زیادۃ علی المصروفات الفعلیۃ محرمۃ۔

 محمدنصیر

  دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

‏  08،رجب المرجب،1443ھ            

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد نصیر ولد عبد الرؤوف

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب