76677 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
ایک عورت آج سے چالیس سال قبل اپنے ایک بیٹے کے ساتھ گم ہوگئی تھی کافی عرصہ تلاش کرنے سے بھی نہیں ملی۔اب اس عورت کے شوہر کا انتقال ہو گیا ہے،وراثت کی تقسیم میں عورت اور اس کے بچے کا حصہ ہوگا یا نہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مذکورہ صورت میں میت کے بقیہ ورثہ سمیت میت کی گم شدہ بیوی اور بیٹے کا حصہ میراث میں مقرر کیاجائے اور بیوی اور بیٹے کے حصے کو کسی وارث کے پاس امانت رکھاجائے۔اگر گم شدہ بیوی اور بیٹے کی عمرنوے سال ہوجانے تک بھی وہ نہ ملیں تو میت کے وفات کے وقت جو ورثہ (بیوی اور بیٹے کے علاوہ)موجود تھے ان کے درمیان یہ مال موقوف تقسیم کر دیا جائے ۔لیکن اگر یہ معلوم ہو جائے کہ گم شدہ بیوی اور بیٹا میت سے پہلے فوت ہو گئےتھے تو بیوی اور بچے کی میراث میت کو ملے گی،پھر میت کے بقیہ ورثہ کے درمیان تقسیم کی جائے گی۔
حوالہ جات
مذکورہ صورت میں میت کے بقیہ ورثہ سمیت میت کی گم شدہ بیوی اور بیٹے کا حصہ میراث میں مقرر کیاجائے اور بیوی اور بیٹے کے حصے کو کسی وارث کے پاس امانت رکھاجائے۔اگر گم شدہ بیوی اور بیٹے کی عمرنوے سال ہوجانے تک بھی وہ نہ ملیں تو میت کے وفات کے وقت جو ورثہ (بیوی اور بیٹے کے علاوہ)موجود تھے ان کے درمیان یہ مال موقوف تقسیم کر دیا جائے ۔لیکن اگر یہ معلوم ہو جائے کہ گم شدہ بیوی اور بیٹا میت سے پہلے فوت ہو گئےتھے تو بیوی اور بچے کی میراث میت کو ملے گی،پھر میت کے بقیہ ورثہ کے درمیان تقسیم کی جائے گی۔
محمد انس جمال
دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی
08رجب1443ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | انس جمال بن جمال الدین | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |