76732 | نماز کا بیان | سجدہ تلاوت کا بیان |
سوال
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا سجدہ تلاوت کے لیے با وضو ہونا ضروری ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جن شرائط کا نماز کے لیے پایا جانا ضروری ہے، ان ہی شرائط کا سجدہ تلاوت کے لیے بھی پایا جانا ضروری ہے، جیسے بدن کا پاک ہونا، کپڑوں کا پاک ہونا، جگہ کا پاک ہونا، ستر کو چھپانا، قبلہ کی طرف رخ ہونا، با وضو ہونا، لہذا سجدہ تلاوت کے لیے با وضو ہونا ضروری ہے، اس کے بغیر سجدہ تلاوت ادا نہیں ہوگا۔
حوالہ جات
في بدائع الصنائع:
أما شرائط الجواز فكل ما هو شرط جواز الصلاة، من طهارة الحدث وهي الوضوء والغسل، وطهارة النجس وهي طهارة البدن والثوب، ومكان السجود، والقيام، والقعود، فهو شرط جواز السجدة؛ لأنها جزء من أجزاء الصلاة، فكانت معتبرة بسجدات الصلاة.ولهذا لا يجوز أداؤها بالتيمم إلا أن لا يجد ثمة ماء أو يكون مريضا . ( 1/186)
و في الھندیۃ:
وشرائط هذه السجدة شرائط الصلاة إلا التحريمة (1/135)
عبدالعظیم
دارالافتاء، جامعۃالرشید ،کراچی
08/رجب 1443 ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عبدالعظیم بن راحب خشک | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |