021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
استصناع میں ایڈوانس لی گئی رقم پر زکوۃ کا حکم
77237خرید و فروخت کے احکامسلم اور آرڈر پر بنوانے کے مسائل

سوال

 زبیر ایسوسی ایٹس چونکہ خریدار سے کچھ رقم بطورِ ایڈوانس لیتی ہے اور اسی رقم سے پراجیکٹ پر کام کرتی ہے، تو اس میں سے جو رقم زبیر ایسوسی ایٹس کے پاس زکوۃ کا حساب کرتے وقت موجود ہو اس کی زکوۃ نکالی جاتی ہے۔کیا اس رقم کی زکوۃ زبیر ایسوسی ایٹس کے ذمہ لازم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

زبیر ایسوسی ایٹس اگر دوسرے فریق سے کسی فلیٹ پر استصناع کا معاملہ کرتی ہے، اور معاملہ طے پانے کے بعد اس سے  کچھ رقم ایڈوانس  وصول کرتی ہے، تو  دوسرے فریق سے لی گئی ایڈوانس کی یہ  رقم زبیر ایسوسی ایٹس کی ملکیت میں داخل ہو جائیگی  اور اس رقم  کی زکوۃ بھی زبیر ایسوسی ایٹس پر ہی لازم ہو گی۔

لہذا صورت مسئولہ میں   زبیر ایسو سی ایٹس اگر   استصناع کامعاملہ کرکے کچھ رقم ایڈوانس وصول کرتی ہے تو  اس کےلیے ایڈوانس  لی گئی  رقم کی زکوۃ ادا  کرنا درست اور جائز ہے اور اس رقم کی زکوۃ اس کے ذمہ لازم بھی  ہے۔

حوالہ جات
فقہ البیوع(590/1)
یجوز ان یکون الثمن معجلا کما فی السلم۔۔۔۔۔ الثمن المدفوع  مقدما عند ابرام العقد  مملوک للصانع  ، یجوز لہ الانتفاع و الاسترباح بہ و تجب علیہ الزکاۃ فیہ۔

سعد مجیب

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۸ رجب ۱۴۴۳

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سعد مجیب بن مجیب الرحمان خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب