021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
لےپالک اولاد،حقیقی اولادکےساتھ وراثت میں شریک نہیں ہوگی
76089میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

4:مرحوم کی منہ بولی بیٹی کوترکہ سےحصہ ملےگایانہیں ؟(جبکہ مرحوم نےقانونی دستاویزیعنی بےفارم وغیرہ میں اسےاپنی بیٹی ہی شوکیاہے)

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مرحوم کی منہ بولی بیٹی ورثامیں داخل نہیں ہے،لہذااسےوراثت میں حصہ دارنہیں بنایاجائےگا، ،البتہ اگر کوئی اپنی منہ بولی اولادکوہبہ کردےیاان کےلئےوصیت کرجائےتوپھروہ ان کوہبہ کیاہوامال اوران کےلئےکی ہوئی وصیت کےمطابق بقدرثلث حصہ دیاجائیگا،لیکن وراثت کےطورپرمنہ بولی اولادکوکچھ نہیں دیاجاتا۔البتہ لےپالک اولاداپنی حقیقی والدین اورحقیقی رشتےداروں کےورثاشمارہوگی ،اوران کوحصہ دیاجائےگا۔

حوالہ جات
قال اللہ تبارک وتعالی :
﴿‌وَمَا ‌جَعَلَ ‌أَدْعِيَاءَكُمْ أَبْنَاءَكُمْ ذَلِكُمْ قَوْلُكُمْ بِأَفْوَاهِكُمْ وَاللَّهُ يَقُولُ الْحَقَّ وَهُوَ يَهْدِي السَّبِيلَ (٤) ادْعُوهُمْ لِآبَائِهِمْ هُوَ أَقْسَطُ عِنْدَ اللَّهِ فَإِنْ لَمْ تَعْلَمُوا آبَاءَهُمْ فَإِخْوَانُكُمْ فِي الدِّينِ وَمَوَالِيكُمْ وَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ فِيمَا أَخْطَأْتُمْ بِهِ وَلَكِنْ مَا تَعَمَّدَتْ قُلُوبُكُمْ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَحِيمًا ﴾ [الأحزاب: 4-5] 

عبدالقدوس

دارالافتاء،جامعۃ الرشیدکراچی

۲۷رجب ۱۴۴۳

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالقدوس بن محمد حنیف

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب