021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نماز كے علاوہ عام اوقات میں سر پر ٹوپی نہ ركھنے کا حکم
76278جائز و ناجائزامور کا بیانلباس اور زیب و زینت کے مسائل

سوال

نماز كے علاوہ عام اوقات میں سر پر ٹوپی نہ ركھنا جائز ہے یانہیں؟ نیز سر پر ٹوپی ركھنے كی شرعی حیثیت كیا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ننگےسرنماز پڑھنے کی عادت بنا لینامکروہ تحریمی ہےاورکبھی کبھارکرےتومکروہ تنزیہی ہے،(نجم الفتاوی:ج۲،ص۳۰۷)نماز کے علاوہ ٹوپی پہننا اگرچہ مستقل مطلوب شرعی نہیں، لیکن چونکہ یہ شرفاء کے لباس کا حصہ ہےاور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سےٹوپی کے ساتھ پگڑی باندھنا بھی ثابت  ہے،البتہ یہ ایک سنت عادیہ کے طور پر تھا،لہذاعام حالت میں اسے سنت عادیہ کے طورپر اپنانا تو  باعث ثواب ہے ،لیکن چھوڑنے والے پر نکیر کرنا درست نہیں، البتہ عملا ٹوپی پنے رکھنا افضل وبہتر ہے بالخصوص جس معاشرہ میں  ٹوپی نہ پہننا باعث فخراور پہننا معیوب سمجھا جاتاہو۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲ شعبان۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب