76289 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
اگرمیری بیٹی کو"پراویڈنٹ فنڈ"پورانہیں مل سکتاتومیری بیٹی کوکتناحصہ ملےگا؟جبکہ مرحوم کےورثاءمیں ایک بیٹی اوروالداورپانچ بھائی اورچھ بہنیں شامل ہیں ۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
میت کےکل ترکہ میں سےسب سےپہلےتجہیزوتکفین پرجواخراجات ہوئےوہ نکالےجائیں گے،اس کےبعد اگرمیت پرقرض ہواتوقرض کی ادائیگی کی جائیگی،پھر اگرمیت نےکوئی جائزوصیت کی ہوتوثلث مال کےبقدروصیت پوری کی جائےگی ،اس کےبعدجوترکہ بچےگاوہ ورثاءمیں شرعی حصوں کےمطابق تقسیم ہوگا۔
صورت مسئولہ میں میت کی ایک بیٹی سمیت والداور پانچ بھائی اورچھ بہنیں ورثاءمیں شامل ہیں،لہذامرحوم کےترکہ کےکل دو حصےبنائےجائیں گے،جن میں سےایک1/2 حصہ بیٹی کاہوگا،باقی ایک حصہ باپ کاہوگا ، بھائی اوربہنوں کوباپ کی موجودگی میں حصہ نہیں دیاجاتا۔
فیصدکےاعتبارسےمرحوم کی کل وراثت کےسوحصےبنائےجائیں گے،جس میں سے بیٹی کو 50%اوروالد کوبقیہ 50% فیصدملیں گے۔جس کی مزیدتفصیل نیچےدیےگئےٹائیبل پرملاحظہ فرمائیں :
نمبرشمار |
ورثہ |
عددی حصے |
فیصدی حصے |
1 |
بیٹی |
1 |
50% |
2 |
والد |
1 |
50% |
|
مجموعہ |
2 |
100 |
حوالہ جات
قال اللہ تبارك وتعالي:
ﵟلِّلرِّجَالِ نَصِيبٞ مِّمَّا تَرَكَ ٱلۡوَٰلِدَانِ وَٱلۡأَقۡرَبُونَ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيبٞ مِّمَّا تَرَكَ ٱلۡوَٰلِدَانِ وَٱلۡأَقۡرَبُونَ
مِمَّا قَلَّ مِنۡهُ أَوۡ كَثُرَۚ نَصِيبٗا مَّفۡرُوضٗا ٧ﵞ [النساء: 7]
«الفتاوى العالمكيرية = الفتاوى الهندية» (6/ 468):
بنت وعصبة للبنت نصف، وما بقي للعصبة
«المبسوط للسرخسي» (29/ 146):
ولا مزاحمة بين العصبات وأصحاب الفرائض،ولكن أصحاب الفرائض مقدمون فيعطون فريضتهم، ثم ما بقي للعصبة قل، أو كثر.
«حاشية ابن عابدين = رد المحتار ط الحلبي» (6/ 762):
والمستحقون للتركة عشرة أصناف مرتبة كما أفاده بقوله (فيبدأ بذوي الفروض) أي السهام المقدرة وهم اثنا عشر من النسب ثلاثة من الرجال وسبعة من النساء واثنان من التسبب وهما الزوجان (ثم بالعصبات) أل للجنس فيستوي فيه الواحد والجمع وجمعه للازدواج (النسبية) لأنها أقوى (ثم بالمعتق) ولو أنثى وهو العصبة السببية۔۔۔۔۔۔۔الخ .
عبدالقدوس
دارالافتاء،جامعۃ الرشیدکراچی
۳شعبان ۱۴۴۳
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عبدالقدوس بن محمد حنیف | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |