021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
كیبل كا كاروبار
76300جائز و ناجائزامور کا بیانخریدو فروخت اور کمائی کے متفرق مسائل

سوال

كیبل كا كاروبار جائز ہے یا نہیں؟ جو شخص گھر گھر كیبل پہنچاتا ہو، اس كی كمائی حلال ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

فی نفسہ کیبل ذرائع ابلاغ کے اتصال کا ایک ذریعہ ہے، جس میں کوئی گناہ ومعصیت نہیں، لہذافی نفسہ اس کے فراہم کرنے میں کوئی ممانعت نہں البتہ چونکہ اس کا غالب استعمال  ناجائز ہوتا ہے، لہذا کراہت سے خالی نہیں، اور جس کے بارے میں ناجائز استعمال کا یقین یا ظن غالب ہوجائے تو اس کو فراہم کرنا ناجائز اورمکروہ تحریمی ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۳شعبان۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب