021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ریلوے میں خلاف قانون کم کرایہ دینے کا حکم
76305جائز و ناجائزامور کا بیانخریدو فروخت اور کمائی کے متفرق مسائل

سوال

ریلوے كا قانون ہے كہ تین سال سے كم عمر بچوں كا كرایہ نہیں لیا جاتا اور تین سال سے دس سال كی عمر كے بچوں كا آدھا كرایہ لیا جاتا ہے، اگر كوئی شخص تین سال سے زائد عمر كے بچے كی تین سال سے كم عمر بتا كر ریلوے كو كرایہ نا دے، یادس سال سے زائد عمر كے بچے كو دس سال سے كم بتا كر آدھا كرایہ دے، تو یہ شخص ریلوے كے قانون كی خلاف ورزی كا مرتكب ہوگا یا نہیں؛ كیونكہ ریلوے كےقانون كے مطابق دس سال سے زائد عمر كے بچے كی ٹكٹ مكمل ہوتی ہے، اگر ایساشخص بعد میں تلافی كرنا چاہے تو اس كی صورت كیا ہوگی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کم عمر بتلا کر خلاف قانون سہولت حاصل کرنادھوکہ دہی اور جھوٹ کے زمرے میں داخل ہونے کی وجہ سے جائز نہیں،لہذا ایسی صورت میں جس قدر کم ادائیگی کی ہے اس قدر رقم حکومتی خزانہ میں جمع کردے مثلا اس محکمہ کا ٹکٹ خرید کر ضائع کردے یا اس رقم کو کسی رفاہی کام میں لگادے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۳شعبان۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب