021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
دوران سروس ملازمت چھوڑکرغلط بیانی کےذریعےپوری پنشن حاصل کرنا
76408جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

مفتی صاحب میرایہ مسئلہ بہت غورسےپڑھیں ،میں حافظ القرآن ہوں ،میں پاک آرمی میں سپاہی کےجاب پربھرتی ہواتھا،ہمارےیونٹ میں ایک خطیب بھی ہوتاتھا،جب وہ نمازپڑھانےنہیں آتاتومسجدمیں امامت کیلئےمجھے بھجوادیتے،اورمیں نمازپڑھاتاتھا،میرےلئےبڑامسئلہ یہ تھاکہ جولوگ میرےپیچھےنمازپڑھتےتھےبعدمیں وہی لوگ ، مجھےچھوٹی چھوٹی غلطی پرگالی گلوچ اورسزادیتےتھے،اس لئےکہ ان کارینک بڑاہوتاتھاجبکہ میں سپاہی تھا۔

چنانچہ فوج کی نوکری میں،میں بہت تنگ ہوااورنوکری چھوڑنےکاارادہ کیا،مگرفوج سےسپاہی ۱۸سال کےبعد ریٹائرہوتاہے،اوراگروہ خودریٹائرمنٹ لیناچاہتاہےتو25سال کےبعدریٹائرمنٹ مل سکتاہے،اس سےپہلے کسی سپاہی کو فوج نہیں چھوڑتی۔تومجھےکسی بندےنےبتایاکہ آپ میڈیکل بورڈ کروائیں کیونکہ میڈیکل بورڈمیں مدت سے متعلق کوئی شرط نہیں ہوتی ،چاہےدوسال سروس ہویادس سال ،لیکن دس سال سروس کےبعدجوبندہ میڈیکل بورڈپرچلا جاتاہےتواس کوفل حقوق ااورفل پنشن ملتاہے،اوردس سال سےکم سروس پرآدھاحقوق ملتاہےاورپنشن بھی آدھاملتاہےاورمیراسروس ریٹائرمنٹ کےوقت آٹھ سال اورپانچ مہینےتھے،تومیں نےجھوٹ بول دیااوردھوکے سے میڈیکل بورڈکروایااورکاغذوں میں بیماری پیش کیااورمجھے ریٹائرمنٹ مل گیااورتقریبانو لاکھ روپےفنڈبھی ملے اور منتھلی پنشن تقریبادس ہزارروپےملتےہیں،اوراس کےعلاوہ ہرچھ ماہ مہینےبعدبنیول فنڈبھی میڈیکل بورڈکی طرف سےہے،یہ بنیول فنڈصرف میڈیکل بورڈ والےکوملتاہے،باقی ریٹائرمنٹ والوں کونہیں ملتا،وہ فنڈجومجھےملاتھا نو لاکھ روپےاس میں سےچارلاکھ روپےہمارےاوپرادھارتھاوہ اداکیااورباقی پانچ لاکھ روپےہم نےگھرپرلگائےکیونکہ ہمارا گھربہت خراب تھابارش میں کمرےسی رہےتھے۔

اب ہمارےپاس منتھلی پنشن کےعلاوہ کچھ بھی نہیں ہےسوائےاپنےگھرکےاوربنیول فنڈبھی ملتاہےچھ مہینے بعد میڈیکل بورڈکی طرف سے،ہماری کوئی زمین نہیں ہےاورنہ ہی کوئی زیورات ہیں اورنہ ہی کوئی گاڑی ہے،بس صرف اس منتھلی پنشن سےمشکل گزارہ چلاتےہیں،اتنی مہنگائی اوربےروزگاری ہےکہ مزدوری بھی نہیں ملتی ،نیرے پانچ بچےہیں ہم گھرکےٹوٹل سات افراد ہیں ۔مفتی صاحب میں بہت پریشان ہوں کہ یہ پنشن آیامیرےلیےحلال ہےیاحرام ہے،اس کےعلاوہ ہماراکوئی آمدنی نہیں ہےاورچھ مہینےبعدبنیول فنڈبھی ملتاہے،اورہم بہت غریب ہیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں پنشن کےحصول کےلیے آپ کی طرف سےغلط بیانی ،دھوکہ پایاگیاہے،جس چیز کے آپ کےحقدارنہیں تھےجھوٹ اورغلط بیانی کےذریعےآپ نےاپنےکوحقداربناکر یکمشت پنشن،اورماہواری پنشن حاصل کرکے مکمل سروس کرنےوالوں کی طرح مراعات حاصل کیےہیں،اسی طرح بنیول فنڈحاصل کرکے میڈیکل بورڈ ہونےوالوں کےمراعات حاصل کیے ہیں ،لہذایہ پنشنزاورفنڈزآپ کےلیےلینا ناجائزاورحرام تھااورحرام  مال جس سےحاصل ہوا ہواسےواپس کرناضروری ہوتاہے،اگرواپس کرناممکن نہ ہوتوثواب کی نیت کے بغیر غریب، مسکین لوگوں کو صدقہ کرنا ہوگااوراگربیک وقت  صدقہ کرنامشکل ہوتواس کی بھی گنجائش ہےکہ حرام رقم کا حساب کرکےلکھ لیں اور پھرحسب استطاعت تھوڑاتھوڑاکرکےصدقہ کرتےرہیں ،یہاں تک کہ حرام رقم پوری  کی پوری صدقہ ہو جائے۔

البتہ اگردس سال یاکچھ عرصہ سروس کےبعدمتعلقہ ادارہ "پاک  آرمی"اپنےملازم کو کچھ پنشن اورفنڈز وغیرہ دیتاہےتواس کےبقدر آپ کا حق ہےاوروہ  آپ کےلیےجائزہے،لہذاجائزرقم منہاکرکےحساب کرلیں،باقی رقم درج بالااصول کےمطابق واپس یاصدقہ کردیں۔

حوالہ جات
﴿يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ‌لَا ‌تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ إِلَّا أَنْ تَكُونَ تِجَارَةً عَنْ تَرَاضٍ مِنْكُمْ وَلَا تَقْتُلُوا أَنْفُسَكُمْ إِنَّ اللَّهَ كَانَ بِكُمْ رَحِيمًا﴾ [النساء: 29] 
﴿‌وَلَا ‌تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ وَتُدْلُوا بِهَا إِلَى الْحُكَّامِ لِتَأْكُلُوا فَرِيقًا مِنْ أَمْوَالِ النَّاسِ بِالْإِثْمِ وَأَنْتُمْ تَعْلَمُونَ ﴾ [البقرة: 188] 
﴿وَآتُوا الْيَتَامَى أَمْوَالَهُمْ وَلَا تَتَبَدَّلُوا الْخَبِيثَ بِالطَّيِّبِ ‌وَلَا ‌تَأْكُلُوا أَمْوَالَهُمْ إِلَى أَمْوَالِكُمْ إِنَّهُ كَانَ حُوبًا كَبِيرًا﴾ [النساء: 2] 
«مجلة مجمع الفقه الإسلامي» (4/ 520 بترقيم الشاملة آليا):
أما ‌المال ‌الحرام كالمغصوب والمسروق ومال الرشوة والتزوير والاحتكار والغش والربا ونحوها، فلا زكاة فيه؛ لأنه غير مملوك لحائزه، ويجب رده لصاحبه الحقيقي؛ منعا من أكل الأموال بالباطل

عبدالقدوس

دارالافتاء،جامعۃ الرشیدکراچی

۱۰شعبان ۱۴۴۳

 

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالقدوس بن محمد حنیف

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب