021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مرحوم کے اکاؤنٹ میں جمع شدہ رقم میں تقسیم ترکہ اور پینشن کی رقم کا حکم
76467میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

میرے والد صاحب فوت ہو چکے ہیں اور میں ابھی یونیورسٹی میں پڑھتا ہوں،میرا کوئی اور بھائی بھی نہیں ہے،صرف ۵ بہنیں ہیں سوائے ایک کے سبھی کی شادی ہو چکی ہے،میرے والد صاحب ایک سرکاری ملازم تھےاُن کی پنشن آتی ہے جس سے الحمدللہ بہت اچھا وقت گزر رہا ہے،جب میرے والد صاحب فوت ہورہے تھےتو تب میرے والد صاحب کے اکاؤنٹ میں تقریباً 20 لاکھ روپے تھےجو کے بعد میں میری والدہ کا اور میرا جوائنٹ اکاؤنٹ ہے اس میں ٹرانسفر ہو گئے تھےتو حضرت ہمارے متعلق زکوۃ اور حج کا کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اول مرحوم کی  تمام متروکہ(مملوکہ) منقولہ وغیرمنقولہ تمام اموال وجائیداد میں سے اول انکی تجہیز وتکفین کاخرچ ادا کیا جائے( بشرطیکہ کسی نے اپنی طرف سے نہ کیا ہو) پھر اگر ان پر کوئی قرضہ ہو تو اس کی ادائیگی لازم ہے،اس کے بعداگر کوئی جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی ترکہ میں سے اسے پورا کرنا ضروری ہے،اس کے بعدان کامال ان کے ورثہ میں شرعی حصص کے مطابق تقسیم ہوگاجس کا طریقہ  یہ ہے کہ کل مال آٹھ حصوں میں تقسیم ہوگا جس میں سے ایک حصہ والدہ کو اور ہر بہن کو ایک ایک حصہ ملے گا اوربیٹے( آپ) کو دو حصے ملیں گے،البتہ پینشن کی رقم جومرحوم کی موت کے بعد حکومت کی طرف سے آپ کی والدہ کو ملتی ہے وہ حکومت کی طرف سے ہبہ اور امدادی رقم ہے جس کی مالک وہ خود ہوگی اور مرحوم کے ترکہ میں تقسیم نہیں ہوگی۔(احسن الفتاوی:ج۹،ص۳۰۱)

تقسیم ترکہ کے بعدہر وارث کو ملنے والے حصے کی وجہ سے اگر کوئی  صاحب نصاب بنتا ہو اور اس کے پاس وہاں کےقیام وطعام کےاورواپس آنے تک اہل عیال کےضروری اخراجات کے علاوہ سفر حج کے آنے جانے کے اخراجات ہوں اس پر حج فرض ہوگا ورنہ نہیں۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۹شعبان۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب