76500 | نماز کا بیان | تراویح کابیان |
سوال
تراویح كے اندر دوگانے كی پہلی ركعت میں حافظ صاحب سے كچھ آیات چھوٹ جائیں، تو وہ ان آیات كو اسی دوگانے كی دوسری ركعت میں پڑھیں یا اگلے دوگانے كی پہلی ركعت میں؟ كون سا طریقہ درست ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
دونوں طریقے درست ہیں، البتہ اسی دوگانہ کی دوسری رکعت میں پڑھنابہتر ہے اوراگر پڑھی گئی مقدار بہت زیادہ نہ ہو توزیادہ بہتر یہ ہےکہ چھوٹے ہوئے حصہ کے بعد جس قدر قرآن پڑھا ہے وہ دوبارہ پڑھ لے تاکہ قرآنی ترتیب بھی قائم رہے۔
حوالہ جات
الفتاوى الهندية (1/ 118)
وإذا غلط في القراءة في التراويح فترك سورة أو آية وقرأ ما بعدها فالمستحب له أن يقرأ المتروكة ثم المقروءة ليكون على الترتيب، كذا في فتاوى قاضي خان.
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۲۰شعبان۱۴۴۳ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |