021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اگرطلاق کی نیت نہ ہوتوکنایہ الفاظ سےطلاق واقع نہیں ہوتی
76529طلاق کے احکامالفاظ کنایہ سے طلاق کا بیان

سوال

سوال یہ ہےکہ میری اورمیرےشوہرکی لڑائی ہوئی بروزجمعرات 3مارچ کوہورہی تھی جس میں انہوں نے مجھ سےکہاکہ" میری طرف سےتم آزادہو"اوراس کےبعدہم نےتجدیدنکاح نہیں کیاپھربروزہفتہ 5مارچ کوپھر لڑائی میں کہا"میری طرف سےتم فارغ ہو"اوردومنٹ بعدپھرفارغ کالفظ استعمال کیا،میرےشوہرکویہ بات یادنہیں تھی کہ جمعرات کوانہوں نےمجھےکہاتھاکہ میری طرف سےتم آزادہو،ان کاکہناہےکہ اگرمجھےطلاق دینی ہوتی تو صریح لفظوں سےطلاق دیتا،ان لفظوں سےنہیں ،میراسوال یہ ہےکہ مجھےکتنی طلاق ہوئی ہیں ؟میری طرف سےتم آزادہوسےمجھےکون سی طلاق ہوئی ہے٫طلاق رجعی یاطلاق بائن؟واپسی رجوع کرنےکاکیاطریقہ ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صور ت مسئولہ اگرآپ دعوی کرتی ہیں کہ  مذکورہ  الفاظ " میری طرف سےتم آزادہو""میری طرف سےتم فارغ ہو"سے آپ کےشوہر کی نیت طلاق دینےکی تھی ،تو پھرآپ کےشوہرسےحلف لیا جائےگا،اگرانہوں نےحلفیہ طورپرکہاکہ میری نیت طلاق کی نہیں تھی توان جملوں سےطلاق واقع نہ ہوگی اوراگرانہوں نےحلف اٹھانےسےانکار کردیاتوپھرمذکورہ الفاظ سےایک "طلاق بائن "واقع ہوگی  ۔

لہذاطلاق بائن واقع ہونےکی صورت میں ،عدت گذارنےکےبعداگر عورت کہیں اورشادی کرناچاہےتوکرسکتی ہے،اوراگر دوبارہ شوہرچاہتاہےکہ اسےاپنےنکاح میں رکھےتوپھرنیانکاح کرناہوگا۔

حوالہ جات
«السنن الكبرى - البيهقي» (7/ 560 ط العلمية):
‌‌"باب ما جاء في كنايات الطلاق التي ‌لا ‌يقع ‌الطلاق بها إلا أن يريد بمخرج الكلام منه الطلاق "
عن الزبير بن سعيد، نا عبد الله بن علي …..عن أبيه، عن جده، أنه طلق امرأته البتة فأتى النبي صلى الله عليه وسلم فقال: " ما أردت بها؟ " قال: واحدة قال: " آلله؟ " قال: آلله ، قال: " هو على ما أردت "
«المبسوط للسرخسي» (6/ 72):
(قال) ولو قال أنت مني بائن أو بتة أو خلية أو برية فإن لم ينو الطلاق ‌لا ‌يقع ‌الطلاق .

1/4/2022عبدالقدوس

دارالافتاء،جامعۃ الرشیدکراچی

۲۹شعبان۱۴۴۳

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالقدوس بن محمد حنیف

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب