021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
خاتون کی ڈرائیونگ کا حکم
76968جائز و ناجائزامور کا بیانپردے کے احکام

سوال

کیاعورت شرعی لباس میں رہ کرگاڑی چلاسکتی ہے ؟دو پہیہ یاچارپہیہ گاڑی،اگر جواب ہاں ہے تو کس اصل سے متعلق سمجھاجائے گا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

خواتین کے لیے اصل حکم گھر میں رہنے کا ہے اور کام کاج نہ کرنے کا ہے، اورجہاں کسی شرعی یا طبعی ضرورت یا حاجت سےگھر سے نکلنا پڑے تو اس کے لیے پردے کی پابندی کی شرط ہے،لہذا ایسے مواقع پر کوئی سواری بھی استعمال کرسکتی ہے اور بوقت ضرورت خود بھی چلاسکتی ہے،لہذا موٹر کارچلانےکی تو گنجائش ہے،لیکن موٹر سائیکل یا سائیکل میں واضح بے پردگی ہونے کی وجہ سے اس کی اجازت نہیں۔باقی صحابیات کا عمومی معمول ہودج میں سفر کرنے کا تھا چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا غزوہ بنی مصطلق کے موقع پر بھی اور جنگ جمل کے موقع پر بھی اپنےہودج میں سوار تھیں۔

حوالہ جات
مصنف ابن أبي شيبة (7/ 545)
خالد بن مخلد، قال: حدثنا يعقوب، عن جعفر بن أبي المغيرة، عن ابن أبزى، قال: انتهى عبد الله بن بديل إلى عائشة وهي في الهودج يوم الجمل ,
مسند أحمد مخرجا (42/ 404)
قالت عائشة: فأقرع بيننا في غزوة غزاها ، فخرج فيها سهمي، فخرجت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، وذلك بعدما أنزل الحجاب، فأنا أحمل في هودجي، وأنزل فيه فسرنا،
سنن النسائي (5/ 120)
 عن ابن عباس، قال: رفعت امرأة صبيا لها من هودج، فقالت: يا رسول الله ألهذا حج؟ قال: «نعم، ولك أجر»

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

 ۲۷ شوال ۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب