76976 | زکوة کابیان | مستحقین زکوة کا بیان |
سوال
حضرت علی بن غازی عباس علمدار بن عبداللہ بن حسن بن حمزہ اول بن علی بن جعفر بن طیار بن حمزہ ثانی بن قاسم یعلی بن عون قطب شاہ بن محمد علی عرف ہندگلگان ،کندان القاب عرب کندلان بن عون عرف عدی بن طور خان بن کمر بندبن مانسی خان طور خان بن مانسی خان بن محمد صادق بن ماسرابن اللہ دتہ بن پھراخان بن نیک محمد بن منگا خان بن فلک شیر بن سلیم خان بن جیون خان بن اسلام عرف جیسک بن ملا بن جیون بن رہا بن مہرا بن گولا بن فتح نور بن فیض اللہ بن فتح محمدبن میاں محمد یہ شجرہ نسب ہمارے فیملی کے ایک ممبر نے عدالت سے حاصل کیا ہے اور اس کے مطابق ہماری فیملی حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے خاندان سے ملتی ہے کیا ہم اس نسب کےمطابق اپنے خاندان میں زکوۃ دے سکتے ہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر یہ شجرہ نسب درست اور یقینی ہے، یعنی اس کے غلط یا مشتبہ ہونے کے کوئی یقینی ثبوت نہ ہوں تو ایسی صورت میں اعوان نہ توآپس میں زکوۃ لے دے سکتے ہیں اور نہ ہی کسی دوسرے غیر اعوان کے زکوۃ کے مستحق بن سکتے ہیں۔
حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۲۸ شوال ۱۴۴۳ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |