021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اعلی تعلیم کی غرض سے بیرون ملک جانے کےلیےبینک اسٹیٹمنٹ Bank statement میں زیادہ رقم دکھانا  
77332جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

سوال:میرااعلی تعلیم کےلیےلندن(London)جانے کاارادہ ہے،لیکن سارے کوائف اورامتحانات پورےکرنے کےبعدمجھ سےاپنےبینک اکاؤنٹ میں پچاس لاکھ تک کی رقم ظاہر کرنامطلوب ہےاوراتنی رقم میر ی ملکیت میں فی الوقت موجودنہیں،البتہ بینک والےمیرےbank statement کےلیےراضی ہیں کہ وہ یہ رقم میرے لیےعارض طورپر دکھائیں،مگروہ کچھ فیصد کےمنافع پرممکن ہےکہ وہ مجھ سے چندفیصد پیسےلےلیں اورمیراکام کردیں اوریہ ظاہری طورپر سودکےزمرےمیں آتاہے۔

لہذا میں اس کےعوض میں کچھ اوردے کریا دوسری کوئی بہتر صورت اختیارکرکےسودسےبچ سکتاہوں،یاکوئی دوسری تدبیر آپ حضرات ہمیں بتاکرمشکورفرمادیں۔جزاکم اللہ خیرا

تنقیح:سائل نےوضاحت کی ہےکہ ایک بینک آف پنجاب اس طرح کامعاملہ کرتاہے،دوسرایہ کہ سائل کاموجودہ معاملہ الائیڈبینک کےساتھ ہواہے۔

ایک لاکھ روپیہ توبینک میں کام کرنےوالےبندےنےلیےاورڈیڑھ لاکھ روپےلون دینے والےانویسٹرنےمجھ سےمانگےیعنی اس نےمجھےپچاس لاکھ روپےدیےیہ رقم کچھ دن میرےاکاؤنٹ میں رہےگی،اوراس کےبدلےمجھ سےایک لاکھ پچاس ہزار روپےلیےگئےہیں،گویاان پچاس لاکھ کےبدلے سیکوریٹی کےطورپریامنافع کےطورپر مجھ سےٹوٹل  ڈھائی لاکھ روپےلیےگئےہیں۔

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

تعلیم حاصل کرنے کےلیےغلط بیانی شرعاجائزنہیں،مذکورہ طریقہ بھی  غلط بیانی،جھوٹ اوردھوکہ پرمشتمل ہونےکی وجہ سےشرعاجائزنہیں ہوگا،اس سےاجتناب لازم ہوگا۔

غلط بیانی کی کوئی بھی ایسی صورت جس میں  وقتی طورپر صرف اپنے اکاونٹ میں رقم ظاہرکی جائے،حقیقت میں متعلقہ شخص  کی اتنی مالی وسعت نہ ہو،تعلیم جیسے اعلی مقاصدکےحصول کےلیےشرعااس کی گنجائش نہیں   ہوگی۔

"صحيح مسلم "1 /  99:

عن أبي هريرة  أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال من حمل علينا السلاح فليس منا ومن غشنا فليس منا۔

"الجامع الصحيح سنن الترمذي"3 / 258:

عن أبيه عن أبي هريرة قال لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم الراشي والمرتشي في الحكم قال وفي الباب عن عبد الله بن عمرو وعائشة وابن حديدة وأم سلمة قال أبو عيسى حديث أبي هريرة حديث حسن صحيح

" رد المحتار " 21 /  295 :

وفی المصباح الرشوة بالكسر ما يعطيه الشخص الحاكم وغيره ليحكم له أو يحمله على ما يريد۔                                    

"ردالمحتارعلی الدرالمختار" 20/93 کل قرض جرنفعافہوحرام ای اذاکان مشروطا۔

جہاں تک بات ہے متبادل طریقے کی تواس کےلیےکسی اسلامی بینک سے Riba free loan لینےکی شرعاگنجائش ہوگی،مختلف اسلامی بینک جوباقاعدہ مستندعلماء کےزیرنگرانی کام کررہے ہیں،ان سےمعلومات کرکےشرعی طورپرطے شدہ شرائط کوپوراکرکے قرض  لے کربیرون ملک اعلی تعلیم  کےلیےاستعمال کی جاسکتاہے۔

اسی طرح مختلف یونیورسٹیزاوردیگراداروں کی طرف سے بھی اسکالرشپ پروگرام یاقرض حسنہ پروگرام  کےتحت اسٹوڈینٹس کو تعلیم حاصل کرنےکےلیےرقم دی جاتی ہے ان سے معلومات کی جائیں ۔

ایسی یونیورسٹی اورقرض حسنہ کےادارے جن کاسودی لین دین بھی نہ ہواوران کےدیگرمعاملات بھی سودی اداروں کے ساتھ نہ ہوں ،ان کی طرف سے اسکالرشپ پریاقرض حسنہ کی مدمیں رقم لےکر بیرون ملک اعلی تعلیم حاصل کی جاسکتی ہے۔

اسی طرح حکومت کے ماتحت ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ  کےمتعلقہ افرادسےمشاورت اورمعلومات کی جائیں ممکن ہے ایساطریقہ کارہو،جس میں اس طرح کی غلط بیانی کےبغیر حکومت پاکستان اپنےشہریوں کےلیے غیرملکی اداروں میں تعلیم کےلیے کسی قسم کا ضمانت نامہ  وغیرہ جاری کرتی ہوتاکہ پاکستانی شہری ملک سےباہر اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔

حوالہ جات
۔۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

05/ذی الحجہ 1443 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب