021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بہن بھائیوں کے درمیان میراث کی تقسیم
77049میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

بخدمت محترم مفتی صاحب!

میرے نانا مرحوم عطاء محمد ولد عبدالکریم آج سے چند سال قبل ان کا انتقال ہوا ہے، ان کے ترکہ میں تحصیل بھاگ ضلع کچھی بلوچستان میں پانچ سو جریب زمین، علاقے میں کچھ پلاٹیں، ٹریکٹر، زیورات اور گائے وغیرہ شامل  ہیں، ان کے اولاد میں تین بیٹیاں اور ایک بیٹاہے، بیٹیوں کے نام: 1۔مائی پھلاں،2۔مائی لینا،3۔مائی مہتاب  اور بیٹے کا نام جہانگیر ہے،بیٹا بہنوں کو میراث دینے سے انکار کررہا ہے۔

ازراہ کرم شریعت کی روشنی میں یہ بتائیں کہ مرحوم کے ورثاء کے درمیان ترکہ کیسے تقسیم کیا جائے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

  مذکورہ صورت میں مرحوم نے بوقت انتقال اپنی ملکیت میں جو کچھ منقولہ وغیر منقولہ مال وجائیداد،مکان، جانور، دکان،نقد رقم،سونا چاندی،زیورات غرض ہر قسم کا چھوٹا بڑا گھریلوسازوسامان چھوڑا ہے وہ سب مرحوم کا ترکہ ہے۔ اس میں سے سب سے پہلے مرحوم کے کفن دفن کے مسنون اخراجات ادا کیے جائیں، اگر یہ اخراجات کسی نے احسان کے طور پر ادا کردیے ہوں،تو ان کے ترکے سے یہ اخراجات نہیں نکالے جائیں گے۔ پھر اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو تو وہ ان کے ترکے سے ادا کریں۔ اس کے بعد دیکھیں کہ اگر انہوں نے کوئی جائز وصیت کسی غیر وارث کے حق میں کی ہو تو بقیہ ترکہ میں سے ایک تہائی کی حد تک اس پر عمل کریں، اس کے بعد مرحوم کے کل ترکہ منقولی وغیر منقولی کو پانچ حصوں میں تقسیم کیا جائے، جس میں سے دو حصے ان کے بیٹے کو اور ایک ایک حصہ ہر بیٹی کو دیا جائے۔

فیصدی اعتبار سے ان کے درمیان ترکہ یوں تقسیم ہوگا کہ بیٹے کو40% فیصداور ہر بیٹی کو 20%فیصد دیا جائے۔

فیصدی حصے

عددی حصے

ورثہ

نمبر شمار

40%

2

مرحوم کا بیٹا جہانگیر

   1                                        

20%

1

مرحوم کی بیٹی مائی پھلاں

          2

20%

1

مرحوم کی بیٹی مائی لینا

  3

20%

1

مرحوم کی بیٹی مائی مہتاب

   4

100%    

5

مجموعہ

 

 

حوالہ جات
القرآن الکریم [النساء: 11]
{یوصیکم اللہ فی اولادکم للذکر مثل حظ الانثیین}  

محمدنصیر

دارالافتاء،جامعۃ الرشیدکراچی

٠٦ ذی القعده ١٤٤٣ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد نصیر ولد عبد الرؤوف

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب