021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مسجدکی تعمیر کروانے والے شخص کا کمیٹی کا صدر بننا
77143وقف کے مسائلمسجد کے احکام و مسائل

سوال

جس شخص نے مسجد کی تعمیر اور ترقی میں سب سے زیادہ حصہ ڈالا ہو،کیا وہی مسجد کی کمیٹی کا صدر بن سکتا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مسجد کی کمیٹی کے صدر بنانے کا اصل اختیار تو اس شخص کو ہے جس نے مسجد کے لئے جگہ وقف کی ہے کہ وہ جس شخص کو مناسب سمجھے اسے صدر بنادے،بشرطیکہ وہ شخص امین ہو اور مسجد کے انتظامی امور انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہو،لہذا مذکورہ صورت میں جس شخص نے مسجد کی تعمیر و ترقی میں سب سے زیادہ کردار ادا کیا ہے اگر مسجد کے لئے جگہ بھی اس نے وقف کی ہے تو اسے صدر بننے کا حق حاصل ہے اور اگر جگہ کسی اور نے وقف کی ہے تو پھر اسے اختیار ہے کہ وہ کسی امین اور باصلاحیت شخص کو صدر بنادے۔

حوالہ جات
"الدر المختار " (4/ 421):
"(ولاية نصب القيم إلى الواقف ثم لوصيه) لقيامه مقامه ولو جعله على أمر الوقف فقط كان وصيا في كل شيء خلافا للثاني ولو جعل النظر لرجل ثم جعل آخر وصيا كانا ناظرين ما لم يخصص
قال العلامة ابن عابدین رحمہ اللہ :" (قوله: ولاية نصب القيم إلى الواقف) قال في البحر قدمنا أن الولاية للواقف ثابتة مدة حياته وإن لم يشترطها وأن له عزل المتولي، وأن من ولاه لا يكون له النظر بعد موته أي موت الواقف إلا بالشرط على قول أبي يوسف".
"رد المحتار" (4/ 380):
"قال في الإسعاف: ولا يولى إلا أمين قادر بنفسه أو بنائبه؛ لأن الولاية مقيدة بشرط النظر وليس من النظر تولية الخائن ؛لأنه يخل بالمقصود، وكذا تولية العاجز؛ لأن المقصود لا يحصل به".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

15/ذی قعدہ1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب