021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شوہرنےبیوی کو پنچابی میں تین طلاقیں دیں   توکیاحکم ہے؟
77208طلاق کے احکامتین طلاق اور اس کے احکام

سوال

السلام علیکم مفتی صاحب میرانام نازیہ ہے،گجرات سےتعلق ہے،ادارےکویہ تحریرلکھنےکامقصد بہت خاص اورضروری ہے،میرےبچوں کےوالدعرصہ تقریباگیارہ سال سےیورپ میں مقیم ہیں،مجھے میرےپانچ بچوں کےساتھ کرائےکےگھرمیں چھوڑکر2010 فروری میں ہی  اٹلی چلےگئےپھروہاں سےاسپین چلےگئے،دن جیسےجیسےگزررہےتھے،مالک  مکان کی آمدنےاورگھرخالی کرنےکےتقاضےنےبہت پریشان کیا،اورمحترم رضوان صاحب کویورپ میں نہ کوئی نوکری پسند کی ملی  نہ کوئی مالک۔

بہرحال ایسےہی بدترین سےدنوں میں جب ہرطرف سےمیں مایوس اورپریشان تھی،19اگست 2019 کوفون آیاجوشاید نیٹ ورک کی وجہ سےریسیو نہ ہوسکااورکال مس ہوگئی،جب دوبارہ فون آیااوربیل بجی تومیں نے اٹھالیا،میرےفون اٹھانےکی دیرتھی کہ وہ مغلظات بکنے لگےاورطلاق کےالفاظ کہہ دیے،میں نےفون بند کردیا،کال دوبارہ آئی   اورمجھ سے کہاکہ اپنی ماں کانمبر دومیں نےاس کوبتاناہےکہ میں نے طلاق دےدی ہے،میں نےاپنی امی کانمبرنہیں دیاپھرباربار کال کرکےپریشان کرتےرہے، میں کال کاٹ دیتی،میری والدہ بیمار تھیں،اورہمار ابھائی کوئی ہےنہیں،ایک بہن رہتی ہیں امی کےپاس،اسےفون کرکےکہاکہ میں نےطلاق دےدی ہے،اسےگھرلےآئیں،پھرمیری والدہ کوفون دینےکاکہاتومیری بہن نے دیدیااورمیری بوڑھی ماں کویہ خبرسنائی۔

میری طرززندگی کچھ یوں ہی گزررہی تھی،اسی اثناء میں اپنی بیٹیوں کو ٹیوشن چھوڑنےکی غرض سےمیں باہر نکل پڑی تھی چنگ چی پربیٹھی ہوئی تھی،کہ مجھے ایک وائس نوٹ موصول ہوا،جس کےالفاظ یوں ہیں:

(الفاظ پنچابی میں تھے میں اردومیں تحریر کررہی ہوں)

تمہیں اپنے ہوش وحواس میں جوزنانی اپنی خاونداوراپنے خاندان کی عزت اور غیرت کی حفاظت یااحترام نہیں کرسکتی،جوساس ،سسر ،دیوراورجیٹھوں کوگالیاں دیتی ہواورخاوندجب فون کرےاسے بھی گالیاں دےتوایسا خاونداپنی بیوی کوفارغ کردیتاہے،لہذامیں نےاپنے ہوش وحواس میں تمہیں اپنی طرف سےفارغ کیا،بالکل فارغ کیااورمیں تمہیں تینوں طلاقیں ،طلاق ،طلاق ،طلاق  دےرہاہوں اورتمہارا میرےساتھ کوئی عمل دخل نہیں، نہ میرےبچوں کےساتھ نہ میرےگھرکےساتھ نہ میرےبچوں کی زندگیوں کےساتھ،اپناسامان اٹھاؤاوراپنی ماں کےپاس چلی جاؤ ،تمہاری ماں کوبھی فون کرکےمیں نےکہہ دیاہے۔

اس واقعہ کوگزرےہوئےکافی مہینے ہوگئےہیں، اپناگھر بنانے کےلیےجومیں نےجمع پونجی کی تھی وہ توپہلےہی میں اس کےبھائی کودےچکی تھی،گھرجولیاہواہے،اس میں بھی میرےتقریبا 20 لاکھ روپےشامل ہیں اور گھراس نے اپنےنام کروایاہواہے،واپس توگیارہ سال میں صرف ایک مرتبہ آیاتھا 2016 میں شاید ۔

محترم میں یہ بتانا چاہتی ہوں کہ زندگی میں اس شخص کےہاتھوں میں کتنارلی؟مجھے اب اپنی عاقبت کی فکرکرنی چاہیے۔شوہرکےمذکورہ بالا الفاظ کےبعد میری قانونی مذہبی شرعی حیثیت کیاہے؟

میں اپنےبچوں کےساتھ اسی گھرمیں رہتی ہوں جوہم نے لیاتھا،والد ہ کابھی کچھ عرصہ پہلےانتقال ہوگیا،5ماہ ہوگئے،میں پریشان ہوں ،زندگی جیسےطمانچہ مارکےگئی ہے،غلظ الزامات، تذلیل ،اورہمارےمعاشرےکی عورت،میں کس کےہاتھ میں اپنالہو تلاش کروں،مزید لکھاممکن نہیں اورہمت بھی نہیں ہے،فون نمبر لکھ دیتی ہوں،اگرضرورت ہوتومیری بہن سےتصدیق کرسکتےہیں،میری راہنمائی کریں اوردعاء بھی کریں۔

دوسراسوال یہ ہےکہ میراشناختی کارڈ جس پراس کانام درج ہے،وہ ایکسپائرہونےوالاہے،میں اس کاکیاکروں؟

بہت سوال ہیں،بہت وہم ہیں،باپ نہیں،ماں نہیں،بھائی کوئی نہیں،اللہ سلامتی دےبیٹابڑاہوگیاہے،گھرکاخرچ چلاتاہے،اس کےلیےبھی بہت  دعاء گوہوں،محبت کرتاہےمجھ سےالحمدللہ ۔

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں چونکہ شوہرنےتین دفعہ طلاق کےالفاظ واضح طورپر استعمال کیےہیں،اس وجہ سےمذکورہ صورت میں طلاق مغلظہ واقع ہوگئی ہیں،اس کےبعد بغیر حلالہ کےدوبارہ نکاح نہیں ہوسکتا۔

رہی بات شناختی کارڈکی تواس کاحکم یہ ہےکہ بہتریہ ہےکہ عدت گزاکردوسری جگہ شادی کرلیں اوردوبارہ شناختی کارڈ (دوسرےشوہر)کےنام سےبنوالیں ،اگراس میں تاخیر ہوتوپھروالدکےنام سےبھی بنوایاجاسکتاہے۔

حوالہ جات
"ھدایۃ " 2 /378:
وان کان الطلاق ثلاثافی الحرۃ الخ لاتحل لہ حتی تنکح زوجاغیرہ نکاحاصحیحاویدخل بہاثم یطلقہاأویموت عنہا۔
"صحيح البخاري '7 / 439 :
عن عائشة قالت طلق رجل امرأته فتزوجت زوجا غيره فطلقها وكانت معه مثل الهدبة فلم تصل منه إلى شيء تريده فلم يلبث أن طلقها فأتت النبي صلى الله عليه وسلم فقالت يا رسول الله إن زوجي طلقني وإني تزوجت زوجا غيره فدخل بي ولم يكن معه إلا مثل الهدبة فلم يقربني إلا هنة واحدة لم يصل مني إلى شيء فأحل لزوجي الأول فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم لا تحلين لزوجك الأول حتى يذوق الآخر عسيلتك وتذوقي عسيلته۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

 /20ذیقعدہ  1443 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب