021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بلا عذر بیٹھ كر تراویح كی نماز پڑھنے کا حکم
76493نماز کا بیانتراویح کابیان

سوال

كوئی شخص بلا عذر زمین پر بیٹھ كر تراویح كی نماز پڑھے تو اس كا كیا حكم ہے؟اس آدمی كو تھکاوٹ وغیرہ كوئی نہیں، بلکہ سستی کی وجہ سے بیٹھ کر نماز پڑھتا ہے،یا افطاری کے بعد پانی زیادہ پی لیتا ہے، اس سے جسم میں سستی پیدا ہوتی ہے، اس لیےبیٹھ کر تراویح پڑھتا ہے۔ مفصل وضاحت فرما دیجیے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

عذر بیٹھ کرباجماعت تراویح پڑھنا اگرچہ جائز ہے،لیکن خلاف اولی ہے۔(احسن الفتاوی:ج۳،ص۵۲۶) اس لیےمحض سستی اور لاپرواہی کی وجہ سے ماہ رمضان جیسے مبارک مہینے میں تراویح جیسی عظیم عبادت میں کوتاہی نہیں کرنی چاہئے،یہ محرومی کی علامت ہے۔

حوالہ جات
الفتاوى الهندية (1/ 118)
اتفقوا على أن أداء التراويح قاعدا لا يستحب بغير عذر واختلفوا في الجواز قال بعضهم: يجوز وهو الصحيح إلا أن ثوابه يكون على النصف من صلاة القائم

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۰شعبان۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب