77294 | نکاح کا بیان | جہیز،مہر اور گھریلو سامان کا بیان |
سوال
شادی کےبعدشوہر نے بیوی کےلیےتحفے یاضرورت کاسامان خریداہو توکیاطلاق دینےکےبعداس سامان وغیرہ کاحق دارشوہرہوگایابیوی ؟مثلا منہ دکھائی کاتحفہ،جوتے،لیپ ٹاپ،موبائل،اورروزمرہ کےاستعمال کی چیزیں اس کاشرعی حکم کیاہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
وہ تحفےیاضروری سامان جوشوہرکی طرف سےبیوی کوملکیتانہ دیےگئےہوں،شوہرنےبیوی کودینے کےلیےصرف خریدےہی تھےکہ اس کےبعد طلاق کی نوبت آگئی توان کاحق دارشوہرہوگا،کیونکہ ابھی تک بیوی کومالک نہیں بنایاگیا،ہاں طلاق سےپہلےجوتحفےوغیرہ بیوی کوملکیتادیدیےتوطلاق کےبعد بیوی ان کی مالک اور حقدارہوگی،شوہرکےلیےان کاواپس لیناجائزنہیں ہوگا،کیونکہ شوہراگرکوئی چیزبیوی کوہبہ کردےتوشرعاہبہ میں رجوع نہیں ہوسکتا، ہاں اگربیوی خوداپنی رضامندی سےشوہرکوواپس کردےتوالگ بات ہے۔
حوالہ جات
محمدبن عبدالرحیم
دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی
/30ذیقعدہ 1443 ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |