021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مسجد کی تعمیر کے لئے جمع کئے گئے چندے کو دیگر مصارف میں لگانا
77359وقف کے مسائلمسجد کے احکام و مسائل

سوال

عوام نے مسجد کی تعمیر کے لئے جو چندہ دیا تھا،اسے مسجد کے علاوہ گیراج،دفتر،اسٹور اور فلیٹس کی تعمیر کے لئے استعمال میں لانا جائز تھا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

وہ چندہ جو عوام سے مسجد کے تعمیر کے لئے اکٹھا کیا گیا تھا ان کی اجازت کے بغیر اسے مذکورہ بالا چیزوں کی تعمیر کے لئے استعمال میں لانا درست نہیں تھا۔

حوالہ جات
"الفتاوى الهندية" (2/ 464):
"ولو أن قوما بنوا مسجدا وفضل من خشبهم شيء، قالوا: يصرف الفاضل في بنائه ولا يصرف إلى الدهن والحصير، هذا إذا سلموه إلى المتولي ليبني به المسجد وإلا يكون الفاضل لهم يصنعون به ما شاءوا، كذا في البحر الرائق ناقلا عن الإسعاف".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

24/ذی الحجہ1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب