021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مقدس ناموں والے ڈاک کے لفافوں کا حکم
77357جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

آپ جناب سے ایک مسئلہ کی بابت دریافت کرنا ہے کہ ہمارے پاس مختلف جگہوں سے ڈاک اور پارسل وغیرہ آتے ہیں جو کہ مطلوبہ لوگوں کے نام سے آتے ہیں اور اکثر لوگوں کے نام کے ساتھ محمد یا احمد نام کا سابقہ یا لاحقہ لگا ہوتا ہے،آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا ان کاغذات کو ضائع کرنا یا پھاڑ کر پھینکنا کیسا ہے؟

 اگر جائز نہیں تو انہیں ضائع کرنے کے بارے میں تفصیل سے جواب مرحمت فرمادیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایسے پارسل جن پر مقدس نام لکھے ہوں انہیں دیگر کاغذات سے الگ کرکے دفن کردینا یا کسی صاف پانی کی نہر یا دریا میں بہادینا بہتر ہے ،البتہ اگر ایسا کرنا مشکل ہو تو انہیں جلانے کی بھی گنجائش ہے،بشرطیکہ ان کے جلانے کی وجہ سے لوگوں میں فتنے کا اندیشہ نہ ہو۔

حوالہ جات
"رد المحتار" (6/ 422):
"الكتب التي لا ينتفع بها يمحى عنها اسم ﷲ وملائكته ورسله ويحرق الباقي ولا بأس بأن تلقى في ماء جار كما هي أو تدفن وهو أحسن كما في الأنبياء".
"الفتاوى الهندية" (5/ 323):
"ولو كتب القرآن على الحيطان والجدران بعضهم قالوا: يرجى أن يجوز، وبعضهم كرهوا ذلك مخافة السقوط تحت أقدام الناس، كذا في فتاوى قاضي خان".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

24/ذی الحجہ1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب