77425 | زکوة کابیان | ان چیزوں کا بیان جن میں زکوة لازم ہوتی ہے اور جن میں نہیں ہوتی |
سوال
عرض یہ ہے کہ زکوة کے پیسوں سے بنات کے مدرسہ کے لئے زمین خرید نا جائز ہے یا نہیں ؟یعنی بنات کے لئے جگہ کم پڑنے کی وجہ سے خریدنا چاہتا ہے ۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
۔ زکوة کی ادائیگی کے ضروری ہے کہ رقم کسی مستحق شخص کو مالک بناکر دی جائے ، مالک بنائے بغیر کسی مصرف میں خرچ کرنےسے زکوة ادا نہیں ہوتی ، لہذا زکوة کی رقم سے زمین کی خریداری جائز نہیں ۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 344)
ويشترط أن يكون الصرف (تمليكا) لا إباحة كما مر (لا) يصرف (إلى بناء) نحو (مسجد و) لا إلى (كفن ميت وقضاء دينه)
قوله: كما مر) أي في أول كتاب الزكاة ط (قوله: نحو مسجد) كبناء القناطر والسقايات وإصلاح الطرقات وكري الأنهار والحج والجهاد وكل ما لا تمليك فيه زيلعي (قوله: ولا إلى كفن ميت) لعدم صحة التمليك منه؛ ألا ترى أنه لو افترسه سبع كان الكفن للمتبرع لا للورثة نهر
احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی
۲محرم الحرام ١۴۴۴ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | احسان اللہ شائق صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |