021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بھائی نےبہن کومیراث کاحصہ نہیں دیاتوکیابھائی کےفوت ہونےسےمیراث کاحصہ بھی ختم ہوگیا؟
77517میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

سوال: میرےماموں زادبیٹےکہتےہیں کہ ہمارے دادااوروالددونوں مرگئے،ان کاحق ان کےساتھ چلاگیا۔

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ماموں زاد بھائیوں کایہ کہنا کہ دادا اوروالد فوت ہوگئے،لہذاان کاحق بھی ختم ہوگیا،شرعاایسانہیں ہے،اگرکسی شخص کےانتقال کےبعد میراث تقسیم نہیں کی گئی توورثہ میں سےکسی ایک یادووارث کےفوت ہونےسےمیراث کاحق ختم نہیں ہوجاتا،حتی کہ کسی وارث کے اپنےحق وراثت سےدستبردارہونےکی صورت میں بھی اس کاحق ساقط نہیں ہوتا(جب تک کہ مالک بننےکےبعد کسی کوہبہ  نہ کردےیابیچ دےیاتقسیم کردے)اس لیے اگرکسی وارث نےمیراث پر ناجائزقبضہ کیاہواورفوت ہوگیاتواب اس کےورثہ پروہ غصب شدہ حق لوٹاناضروری ہوگا،کیونکہ میراث کاحق ساقط نہیں ہوا۔

موانع ارث (میراث سےمحروم ہونےکےاسباب  )کتب فقہ میں چارمذکور ہیں:

۱۔غلام ۲۔قتل ۳۔اختلاف دین، ۴۔اختلاف دارین ،ان چاراسباب کےعلاوہ  کسی اوروجہ (مثلا ایک یادو ورثہ  کےمرنےسے) میراث ساقط نہیں ہوتی۔

حوالہ جات
"موسوعۃ القواعدالفقہیہ"81074/ :
الارث یدخل فی ملک الوارث بغیراختیارہ لان الارث ملک اجباری ینتقل من المورث الی الوارث بمجرد موت المورث ۔۔
"جامع الفصولین"240/ :
لوقال وارث:ترکت حقی ،لایبطل حقہ،اذالملک لایبطل بالترک۔
"تكملة حاشية رد المحتار" 2 / 116:
الارث جبري لا يسقط بالاسقاط.
"الدر المختار وحاشية ابن عابدين" 6/ 766:
(وموانعه أربعة :الرق والقتل  واختلاف الدين( إسلاما وكفرا) و الرابع اختلاف الدارين  فيما بين الكفار عندنا خلافا للشافعي الخ

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

/11محرم الحرام 1444 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب