021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نو مسلم کی شادی کاحکم
77522نکاح کا بیانجہیز،مہر اور گھریلو سامان کا بیان

سوال

جو لوگ دعوت سے  قائل ہو کر اسلام  قبول کرلیتے ہیں ان کے معاملات میں  ہمیں  اور  ان کو  بہت سے  مسائل کا  سامنا کرنا پڑتا  ہے ،بعض اوقات  انہیں  گھر سے  نکالدیا  جاتا  ہے،بعض اوقات  ان کے شادی  بیاہ کے  مسائل  کھڑے ہوتے ہیں ۔اس سلسلے  میں  رہنمائی فرمائیں  کہ اس بارے  میں شریعت کاکیا  حکم  ہے کہ کتنے  عرصے  کے بعد ان کی شادی  ہوسکتی ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر  کوئی شخص آپ کی محنت اور اللہ تعالی کی  تو فیق سے اسلام  قبول کرلے ،تو کوشش  کی جائے کہ  وہ اپنے گھر میں خاندان میں رہ کر  حالات کا سامنا کرے  اور گھر والوں کو بھی دین اسلام کی طرف راغب کرنے کی کوشش کرے۔اگر  معروضی  حالات کی وجہ سے ان کا اپنے گھر اوخاندان میں رہنا مشکل  ہو بلکہ  گھر والے  خودان   کو  گھر سے  باہر نکالے  تو  ایسی صورت میں اگر کوئی نو مسلم  نوجوان غیر شادی  شدہ  ہے تو اس کی  شادی میں  جلد بازی  کی بجائے پہلے  اس کے لئے  حلال ذریعہ  معاش کا بندوبست  کیاجائے، اس کے بعد دینی اور  معاشی  اعتبار سےحالات میں  بہتری   دیکھ کر اس کی   شادی کا مسئلہ  حل کیاجا سکتا  ہے ۔

اگر  کوئی  شادی  شادی  شدہ  جوڑا  اسلام قبول  کرے  تو اس کے ساتھ بھی  ذریعہ  معاش کے سلسلے میں تعاون کیاجائے تاکہ خود کماکر کھائے ۔اور اس کو  قانونی  مدد فراہم کی جائے۔ اس کے ساتھ  مواخات  کا سلسلہ  قائم کیا جائے۔

حوالہ جات
...

احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ    

   دارالافتاء جامعة الرشید     کراچی

١١ مھرم الحرام  ١۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب