77576 | نان نفقہ کے مسائل | عدت والی عورت کے نان نفقہ اور رہائش کے مسائل |
سوال
نکاح کے وہ لڑکی کو ہر ماہ بارہ ہزار خرچہ دیتا تھا،کیا طلاق کے بعد بھی نان نفقہ اس کے ذمے لازم ہوگا؟ جبکہ لڑکا باہر ملک میں ہے اور صاحب استطاعت ہے۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
طلاق کے بعد عدت گزرنے تک بیوی کا نان نفقہ اس کے ذمے لازم ہوگا،عدت گزرنے کے بعد چونکہ لڑکی اس کے نکاح سے مکمل طور پر نکل جائے گی،اس لئے اس کا نان نفقہ بھی لڑکے کے ذمے لازم نہیں رہے گا۔
حوالہ جات
"رد المحتار" (3/ 609):
"(قوله وتجب لمطلقة الرجعي والبائن) كان عليه إبدال المطلقة بالمعتدة؛ لأن النفقة تابعة للعدة... وفي المجتبى: نفقة العدة كنفقة النكاح".
محمد طارق
دارالافتاءجامعۃالرشید
24/محرم1444ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد طارق غرفی | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |