021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قبر کے اردگرد لوہے یا لکڑی کا جنگلہ لگانے کا حکم
77620جنازے کےمسائلجنازے کے متفرق مسائل

سوال

 جانوروں کی طرف سے گھومنے پھرنے اور پیشاب کرکے قبروں کی ممکنہ بے حرمتی سے حفاظت کےلے ہر قبر پرالگ سے لوہے یا لکڑی کا جنگلہ لگانے کا کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر یہ ضرورت حقیقی ہوتو اس کی گنجائش ہے۔محض وہم کی وجہ سے ایسا نہ کیاجائے۔البتہ زیادہ بہتر صورت یہ ہے

کہ اہل علاقہ کے اتفاق سے قبرستان کی چاردیواری اور اس میں مستقل دروازے کی تنصیب ہوتاکہ ہر قبر کے

بجائے مجموعی طور پر سب کی حفاظت ہوجائے۔

حوالہ جات
وفی حاشیۃ الطحطاوی(1/405):
" (ويكره البناء عليه) ظاهر إطلاقه الكراهة أنها تحريمية، قال في غريب الخطابي: نهى عن
تقصيص القبور وتكليلها. انتهى. التقصيص التجصيص والتكليل: بناء الكاسل، وهي القباب والصوامع التي تبنى على القبر ... وقد اعتاد أهل مصر وضع الأحجار حفظًا للقبور عن الإندارس والنبش ولا بأس به".

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

25/محرم1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب