021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قبر پر باربار مٹی ڈالنے کاحکم
77622جنازے کےمسائلجنازے کے متفرق مسائل

سوال

قبر کی سطح برقرار رکھنے کےلیے اس پر وقتا فوقتا مٹی ڈالنے کا کیا حکم ہے تاکہ قبر کی مٹی بارشوں میں بہہ کر زمین کے ساتھ ہموارا نہ ہوجائے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر قبر منہدم یا خراب ہورہی ہو تو مٹی سے اس کی اصلاح کرنا جائز ہے ، البتہ اس بات کا خیال رکھا جائے کہ قبر کی

اصلاح میں اس قدر مٹی لگائی جائے جس قدر مٹی پہلے  سےقبر پر موجودہے، بلاضرورت اس سے زائدمٹی نہ لگائی

جائے اور نہ قبر ایک بالشت سے اونچی کی جائے۔

حوالہ جات
وفی الفتاوى الهندية (1/ 166):
وإذا خربت القبور فلا بأس بتطيينها، كذا في التتارخانية، وهو الأصح وعليه الفتوى، كذا في جواهر الأخلاطي.
وفی حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح (ص: 612):
 وإذا خربت القبور فلا بأس بتطيينها لأن الرسول صلى الله عليه وسلم مر بقبر ابنه إبراهيم فرأى فيه جحرا فسده وقال: "من عمل عملا فليتقنه".

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

25/محرم1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب