77687 | زکوة کابیان | ان چیزوں کا بیان جن میں زکوة لازم ہوتی ہے اور جن میں نہیں ہوتی |
سوال
جناب مفتی صاحب عرض یہ ہے کہ سیلاب زدہ لوگوں کی مدد کے لئے جگہ جگہ فنڈ جمع کرنے کا کام چل رہا ہے ، اس میں لوگ زکوة کی رقم بھی دے رہے ہیں ،آگے جن تک مدد پہنچائی جارہی ہے ان میں مسلم غیر مسلم ،سید غیرسید ہر طرح کے لوگ ہوتے ہیں تو کیا اس طرح زکوة دینے والوں کی زکوة ادا ہوجائے گی ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
زکوة کے حق دار نادار اور غریب مسلمان ہیں ،اس کی ادائیگی کے لئے ضروری ہے کہ غریب مستحق شخص کو مالک بناکر دی جائے ۔کسی غیر مسلم یا غیر مستحق مالدار یا سید کو زکوة دینے سے زکوة ادا نہ ہوگی ۔
لہذا سیلاب متاثرین کے لئے زکوة کی رقم دینے میں دوباتوں کا اہتمام ضروری ہے 1۔کہ صرف ایسی تنظیموں کو زکوة کی رقم دی جائے جن کے پاس مستحقین تک زکوة پہنچانے کا صحیح انتظام موجود ہو2۔ ان کو بتاکر دی جائے کہ یہ زکوة کی رقم ہے تاکہ وہ صحیح مصرف میں خرچ کرسکیں ۔ منا سب اور بےغبار صورت یہ ہے کہ صحیح حیلہ تملیک کےبعد ہی امدادی تنظیموں کے پاس جمع کروائی جائے۔
یاد رہے کہ جس پر زکوة فرض ہے اس کے ذمے یہ بھی لازم ہے کہ زکوة متحقین تک پہنچائے ۔لہذااگر کسی شخص نےاپنی تحقیق وجستجو کے بعد کسی کو مستحق سمجھ کر زکوة حوالے کیا لیکن بعد میں پتہ چلا کہ لینے والا شخص زکوة کا مستحق نہیں تھا ۔غیر مسلم یا سید وغیرہ تھا ،تو زکوة ادا ہوگئی دوبارہ ادا کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ دینے والے نے مصرف تلاش کرنے کی ذمے داری پوری کرکے دی ہے ۔ لیکن اگر کسی نےبلاتحقیق زکوة کسی کو زکوة دیدی پھر بعد میں پتہ چلا کہ جس کو دی ہے وہ غیر مستحق تھاتو زکوة ادا نہیں ہوئی۔ اس شخص پر دوبارہ ادا کرنا لازم ہے ۔ اس لئے زکوة ادا کرتے وقت صحیح مصرف تلاش کرکے ادا کریں ۔
حوالہ جات
(دفع بتحر) لمن يظنه مصرفا (فبان أنه عبده أو مكاتبه أو حربي ولو مستأمنا أعادها)
ما مر (وإن بان غناه أو كونه ذميا أو أنه أبوه أو ابنه أو امرأته أو هاشمي لا) يعيد لأنه أتى بما في وسعه، حتى لو دفع بلا تحر لم يجز إن أخطأ.
(قوله: لمن يظنه مصرفا) أما لو تحرى فدفع لمن ظنه غير مصرف أو شك ولم يتحر لم يجز حتى يظهر أنه مصرف فيجزيه في الصحيح خلافا لمن ظن عدمه، وتمامه في النهر.
قوله: ولو دفع بلا تحر) أي ولا شك كما في الفتح. وفي القهستاني بأن لم يخطر بباله أنه مصرف أو لا، وقوله لم يجز إن أخطأ أي إن تبين له أنه غير مصرف فلو لم يظهر له شيء فهو على الجواز وقدمنا ما لو شك فلم يتحر أو تحرى وغلب على ظنه أنه غير مصرف.
احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی
۳صفر ١۴۴۴ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | احسان اللہ شائق صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |