021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تقلید میں باپ کی اتباع کا حکم
77738ایمان وعقائدتقلید کا بیان

سوال

اگر گھر میں باپ حنفی مسلک سے ہو اور بعد میں شافعی مسلک اختیار کیا ہو، جب کہ بیٹا حنفی مسلک پر ہی ہو اور باپ اسے کہےکہ آپ بھی شافعی مسلک اپنا لو ،مگر اس کا بیٹا نہ مانے تو اب بیٹے کے لیے کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

قرآن و سنت پر عمل کرنا ہر انسان کے لیے ضروری ہے۔ قرآن و سنت کی جن تشریحات میں ابہام تھا ان کی تشریحات مختلف مجتھدین نے کی ہیں۔ ان میں سے چار ائمہ حضرت امام ابو حنیفہ، امام مالک، امام شافعی اور امام احمد بن حنبل رحمہم اللہ کی تشریحات محفوظ ملتی ہیں ،لہذا قرآن و سنت پر عمل کے لیےان میں سے کسی ایک امام کی تقلید کرناکافی ہے۔اصولی طور پر دین پر چلنے کہ یہ چار طریقے ہیں، لہذا ان میں سے کسی کو کسی پر ترجیح نہیں، نہ ہی ان میں سے کسی کی دعوت دینا معقول عمل ہے۔آدمی جس مذہب پر ہو اسے اسی پر رہنا چاہیے، البتہ اگر کسی دوسرے علاقے میںمنتقل ہو جائے اور وہاں اس فقہ کے احکام پتہ کرنا مشکل ہو تو وہ دوسرے مذہب کو قبول کر سکتا ہے۔ بیٹا جب پہلے سے حنفی ہے تو اسے بلا کسی معقول وجہ کے مذہب تبدیل نہیں کرنا چاہیے، اس معاملے میں والد صاحب کی بات ماننا ضروری نہیں۔

حوالہ جات
قال الآمدي: العامي و من لیس لہ أھلیۃ الاجتھاد - و إن کا ن محصلا لبعض العلوم المعتبرۃ فی الاجتھاد -یلزمہ اتباع قول المجتھدین ، و الأخذ بفتواہ عند المحققین من الأصولیین . (الإحکام فی أصول الأحکام: 4/228)
قال العلامۃ الشامي: قال ابن حجر: ثم رأیت المحقق ابن الھمام صرح بما یؤیدہ حیث قال فی شرح الھدایۃ: إن أخذ العامي بما یقع فی قلبہ أنہ أصوب أولی. (رد المحتار:1/48)
قال العلامۃ ولي اللہ المحدث:و اختار فی جمع الجوامع: یختار مذھبا یقلدہ فی کل شيء،  یعتقدہ أرجح أو مساویا لغیرہ،لا مرجوحا.
و قال أیضا: العامي یجب علیہ تقلید العالم إذا کا ن یعتمد علی فتواہ. (عقد الجید فی أحکام الاجتھاد و التقلید:30-31)

عمر فاروق فاروقی

دار الافتاء ،جامعۃ الرشید، کراچی

  11صفر1444 ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عمر فاروق بن منیب الاسلام فاروقی

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب