021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شوہرکےالفاظ”طلاق دی،ان شاء اللہ طلاق دی،ان شاء اللہ طلاق دی”کا حکم
77825طلاق کے احکامطلاق کو کسی شرط پر معلق کرنے کا بیان

سوال

میری بیوی سے میری لڑائی ہوئی،میری تین چھوٹی بیٹیاں ہیں اور گھر کا بڑا کمانے والا میں ہوں،میرے علاوہ گھر کا کوئی بڑا نہیں ہے،میرے گھر والے اکیلے ہوگئے ہیں،میری بیوی یتیم ہے،نہ اس کی ماں زندہ ہے نہ باپ،میں نے طلاق دے دی ہے جس کے الفاظ یہ تھے جو میں آپ کو حلفیہ بتارہا ہوں:طلاق دی،ان شاء اللہ طلاق دی،ان شاء اللہ طلاق دی،میں بہت افسردہ ہوں۔

اچانک یہ سب ہوگیا،میرا ہنستا بستا گھر ویران ہوگیا،میرے بیوی بچے بے آسرا ہوگئے،میری تینوں بیٹیاں بہت چھوٹی ہیں،برائے مہربانی کوئی لچک نکالیں،تاکہ میرا گھر بس جائے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ صورت میں اگرچہ آپ نے طلاق کے الفاظ تین بار بولے ہیں،لیکن ان میں سے جن دو طلاقوں کو آپ نے اللہ کی مشیت کے ساتھ معلق کردیا تھا، وہ دو طلاقیں واقع نہیں ہوئیں،کیونکہ جس طلاق کو اللہ تعالی کی مشیت کے ساتھ معلق کردیا جائے وہ طلاق اللہ کی مشیت معلوم نہ ہونے کی وجہ سے واقع نہیں ہوتی ،البتہ پہلے جملے" طلاق دی" سے ایک رجعی طلاق واقع ہوگئی ہے،جس کےبعد عدت کے دوران آپ کو زبانی یا عملی طورپر رجوع کا اختیار حاصل ہے،نئے نکاح کی ضرورت نہیں ہے،البتہ اگر عدت گزرچکی ہے تو پھر نئے مہر کے ساتھ نیا نکاح کرنا پڑے گا۔

دونوں صورتوں (عدت کے دوران رجوع یا عدت کے بعد نکاح کی صورت)میں آپ کے پاس فقط دو طلاقوں کا اختیار ہوگا،تین کا نہیں،لہذا آئندہ کے لئے طلاق کے الفاظ زبان پر لانے میں انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے۔

حوالہ جات
"رد المحتار" (3/ 372):
"وقال في التتارخانية: وإن قال إن شاء ﷲأنت طالق بدون حرف الفاء فهذا استثناء صحيح في قول أبي حنيفة وأبي يوسف. وفي الولوالجية: وبه نأخذ. وفي المحيط: وقال محمد هذا استثناء منقطع والطلاق واقع في القضاء ويدين إن أراد به الاستثناء، وذكر الخلاف على هذا الوجه في القدوري. وفي الخانية لا تطلق في قول أبي يوسف وتطلق في قول محمد والفتوى على قول أبي يوسف اهـ".
"الفتاوى الهندية" (1/ 456):
"ولو قال: أنت طالق إن شاءﷲ أنت طالق فالاستثناء ينصرف إلى الأول ويقع الثاني عندنا وكذا لو قال: أنت طالق ثلاثا إن شاء ﷲ أنت طالق وقعت واحدة في الحال ،كذا في البحر الرائق".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

16/صفر1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب