021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جانوروں کےکاروبارکی ایک صورت کاحکم
77842مضاربت کا بیانمتفرّق مسائل

سوال

سوال: مزیدسوال یہ ہےکہ  فی الوقت جانوروں کامعاملہ مکمل ہوگیاہے،بلکہ جو نقصان ہواتھاوہ والدصاحب نےخوداپنےذمہ لےلیاہے،اس لیے معاملہ جائزہویاناجائزدونوں صورتوں میں   اب کیاحکم ہوگا؟

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ بالاتفصیل کےمطابق چونکہ یہ معاملہ جائزتھا،البتہ رب المال کوشایداس بات کاعلم نہیں تھاکہ اس کاروبارمیں اگرنقصان ہواتووہ سارامیراہوگااورعقدکرتےوقت نقصان کےحوالےسےتفصیلات ذکرنہیں کی گئی  یعنی معاملہ میں نقصان کی تفصیل کےحوالےسےجہالت تھی۔

عقدمضاربت کااصول یہ ہےکہ مضاربت میں اگرنفع کےحوالےسےجہالت ہوتوعقدمضاربت فاسدہوجاتا ہے،نفع کےعلاوہ دیگرکسی شرط فاسدکی وجہ سےعقدمضاربت فاسدنہیں ہوتا،بلکہ اگرکوئی شرط فاسد لگائی جائےتووہ شرط فاسدختم ہوجاتی ہے،اس کااعتبارنہیں کیاجاتااورمضاربت شرعادرست ہوجاتاہے۔

اس لیےصورت مسئولہ میں نقصان کی جہالت کی وجہ سےعقدپرکوئی فرق نہیں پڑےگا،اس لیےاس حوالےسےرب المال کومسئلہ کی تفصیل بتادی جائے،ممکن ہےوہ نقصان اپنےذمہ لےکر آپ کےوالدصاحب کوپیسےواپس کردےاوراگراس طرح  سےمعاملہ کرنامشکل ہوتوپھر جتنی رقم دیدی ہےوہ تورب المال کےپاس رہنےدیں،ہاں اگرکچھ رقم باقی ہوتووہ  نہ دی جائے،معاملہ کو صلح ،عفوودرگزرکےذریعہ پایہ تکمیل تک پہنچایاجائے۔

حوالہ جات
"العناية شرح الهداية "12 / 131:
وكل شرط يوجب جهالة في الربح يفسده لاختلال مقصوده ، وغير ذلك من الشروط الفاسدة لا يفسدها ، ويبطل الشرط كاشتراط الوضيعة على المضارب ۔
"تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق" 14 / 86:
 ثم الشرط الفاسد على وجهين إن أدى إلى جهالة الربح فسدت المضاربة ؛ لأنه المقصود ، وإن لم يؤد صحت وبطل الشرط مثل أن يشرطا الوضيعة على المضاربة۔

محمدبن عبدالرحیم

دارلافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

22/صفر 1444ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب