021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سالانہ تقریب کے لئے جمع شدہ چندہ کی رقم کو کسی اور مصرف میں لگانا
77854وقف کے مسائلمدارس کے احکام

سوال

سالانہ تقریب ختم قرآن کے موقع پر ختم کرنے والے طلبہ و طالبات کے والدین سے وصول کی جانے والی رقم اگر تقریب کے اخراجات سے اضافی بچ جائے تو کیا مدرسے کا مہتمم اس رقم کو ذاتی استعمال یا مدرسے کے اساتذہ کے لئے تفریحی پروگرام یا اساتذہ کے لئے ہدایا خریدنے میں استعمال کرسکتا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ اس قسم کی تقاریب مدرسہ کے کام اور معیار کی تشہیر اور ختم کرنے والے طلبہ کی حوصلہ افزائی کے لئے منعقد کی جاتی ہیں،اس لئے طلبہ کے والدین کو اس طرح کی تقاریب کے لئے چندہ دینے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا،کیونکہ کسی کا مال اس دلی رضامندی کے بغیر استعمال میں لانا جائز نہیں،البتہ صرف ترغیب دی جاسکتی ہے،پھر جو والدین بخوشی اس مد میں تعاون کرنا چاہیں تو ان سے تعاون لیا جاسکتا ہے۔

پھر جو رقم اضافی بچ جائے اسے کسی اور مصرف میں استعمال نہیں کیا جاسکتا،الا یہ کہ دینے والوں کی طرف سے صراحةً یا دلالةً اس کی اجازت موجود ہو،دلالةً اجازت کا مطلب یہ ہے کہ دینے والا ایسا شخص ہو جس کی طرف سے اجازت کے بارے میں آپ کو یقین یا غالب گمان ہو۔

اس لئے بہتر یہ ہے کہ اس مد میں چندہ جمع کرتے وقت ہی دینے والوں سے اس کی اجازت لے لی جائے،جس کا آسان طریقہ یہ ہے کہ اس طرح کے مواقع پر دی جانے والی رسید پر ایک نوٹ لکھ لیا جائے کہ اضافی بچ جانے والی رقم کو مدرسہ کی انتظامیہ اپنی صوابدید کے مطابق کسی اورمصرف میں استعمال کرنے کی مجاز ہوگی۔

حوالہ جات
"الفتاوى الهندية" (2/ 464):
"ولو أن قوما بنوا مسجدا وفضل من خشبهم شيء، قالوا: يصرف الفاضل في بنائه ولا يصرف إلى الدهن والحصير، هذا إذا سلموه إلى المتولي ليبني به المسجد وإلا يكون الفاضل لهم يصنعون به ما شاءوا، كذا في البحر الرائق ناقلا عن الإسعاف".
"البحر الرائق " (5/ 271):
" ولو أن قوما بنوا مسجدا وفضل من خشبهم شيء قالوا يصرف الفاضل في بنائه ولا يصرف إلى الدهن والحصر هذا إذا سلموه إلى المتولي ليبني به المسجد وإلا يكون الفاضل لهم يصنعون به ما شاءوا".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

22/صفر1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب